این اے 245 کا ضمنی اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات ملتوی: کیا وجہ عام انتخابات کی تیاری بنی؟

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال میں پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت بنانے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو اسمبلی کو تحلیل کرکے نئے انتخابات کا مطالبہ کرسکتی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات کو 28 اگست تک جبکہ این اے 245 پر ہونے والا ضمنی انتخاب 21 اگست تک ملتوی کردیا ہے ، جس کا نوٹی فیکیشن آج کسی بھی وقت جاری کیا جاسکتا ہے ، تاہم تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ یہ انتخابات کہیں ملک میں عام انتخابات کی تیاری کے پیش نظر تو ملتوی نہیں کیے گئے۔؟

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے بدھ کے روز سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے اور این اے 245 میں ضمنی انتخاب کو ملتوی کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزارت اعلیٰ کے لیے ق لیگ چوہدری پرویز کو سپورٹ کرے گی، شجاعت کا زرداری کو جواب

نون لیگی ارکان رابطے میں جب چاہیں شہباز حکومت ختم کردینگے، فواد چوہدری

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری سندھ ، متحدہ قومی موومنٹ ، جی ڈی اے اور الیکشن کمیشن سندھ کی درخواستوں پر سندھ کے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے بتایا کہ محکمہ موسمیات نے 22 جولائی سے سندھ میں تیز بارشوں کی پیش گوئی ہے ، اس لیے متوقع اسپیل کے مدنظر رکھتے ہوئے انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے انتخابات اور این اے 245 کا ضمنی انتخاب اب اگست کے آخر میں ہوگا۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے شدید بارشوں میں الیکشن کا سامان پہنچانا مشکل ہوگا ، شدید بارشوں میں انتخابی عملے اور ووٹرز کو بھی مشکلات پیش آسکتی ہیں۔

دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ہونے تھے۔

چیف سیکریٹری سندھ ، متحدہ قومی موومنٹ ، جی ڈی اے اور الیکشن کمیشن سندھ نے ای سی پی کو درخواستیں بھیجی تھیں۔

چیف سیکریٹری نے پیغام میں کہا کہ سندھ میں 22 جولائی سے شدید بارشوں کا امکان ہے اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 24 جولائی کو ہونا تھا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے این اے 245 پر 27 جولائی کو ہونے والا ضمنی انتخاب بھی ملتوی کردیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ نشست پی ٹی آئی کے معروف رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد

سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان اور جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ (ایل جی) اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 کے انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور یہ کہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عدالت جائیں گے۔

دوسری جانب جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ الرحمان نے بھی الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سختی مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر دھرنا دیں گے ، بارش کی آڑ میں کسی کو  راہ فرار اختیار نہیں کرنے دیں گے۔

تبصرہ

تاہم اس ساری صورتحال پر تجزیہ کاروں کو کہنا ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں ملک میں عام انتخابات ہونے جارہے ہیں جس کی وجہ سے سندھ کے بلدیاتی انتخابات اور این اے 245 کا ضمنی انتخاب ملتوی کردیا گیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اگر پی ٹی آئی پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو اس کے بعد اگر انہوں نے اسمبلی تحلیل کردی تو ملک میں نئے انتخابات کو مطالبہ زور پکڑنے لگ جائے گا اور پی ٹی آئی اس پوزیشن میں بھی ہے کہ وہ حکومت کو مجبور کردے گی کہ وہ قومی اسمبلی کو تحلیل کرے اور عام انتخابات کا اعلان کرے۔

متعلقہ تحاریر