کراچی کی تباہ حال سڑکوں نے پیپلز بس سروس کو ”بریک“ لگادیے

کراچی میں مون سون کی بارشوں کے چند سلسلوں کے بعد تیزی سے ٹوٹتے   انفرااسٹرکچر، سڑکوں کی خراب حالت اور تباہ شدہ راستوں نے حال ہی میں شروع کی گئی پیپلز بس سروس کو جزوی طور پر معطل کردیا۔

2ماہ سے بھی کم عرصے میں بس سروس کا  روٹ نمبر 3 معطل کردیاگیا جبکہ راستہ ناقابل استعمال ہونے کے باعث روٹ نمبر ایک کو مختصر کردیاگیا جبکہ تیسرے روٹ پر سفر مکمل کرنا ڈرائیورز کیلیے چیلنج بن گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ٹاور! ٹاور! کراچی کی نئی پیپلز بس سروس میں پرانے طور طریقے جاری

بلاول بھٹو نے کراچی میں پیپلز انٹرا ڈسٹرکٹ بس سروس کا افتتاح کردیا

مون سون  بارشوں کے بعد شہر کی پہلے سے خستہ حال سڑکیں مزید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں جس سے سیوریج کا نظام درہم برہم ہو گیا اور مرکزی شاہراہوں  پر ہزاروں گڑھے پڑ گئے۔

سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق تباہ حال سڑکوں کےباعث  پیپلز بس سروس پروگرام کے تحت کراچی کی سڑکوں پر چلنے والی کل 90 بسوں میں سے بیشتر بسیں  گزشتہ چند ہفتوں سے ڈپو میں کھڑی ہیں۔

اتھارٹی کےایک اہلکار نے بتایا کہ  ماڈل کالونی سے ٹاور براستہ شارع فیصل روٹ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے،پچھلے تقریباً ایک مہینے سے روٹ کو چھوٹا کردیا گیا ہے ،ماڈل کالونی پھاٹک پر واقع آخری اسٹاپ تک جانے والی بسیں اب 4سے 5 کلومیٹر پہلے ماڈل موڑ پر ہی سفر ختم کردیتی ہیں   ۔ اس روٹ کو چھوٹا کرنے کی وجہ یہ ہے کہ حالیہ بارشوں نے ماڈل کالونی میں لیاقت علی خان روڈ کو تقریباً ویران کر دیا ہے۔ جوسڑک  پہلے ہی خستہ حال تھی، تازہ بارشوں کے بعدمزیدابتر ہو گئی ہے ۔

  انہوں نے مزید بتایا کہ نارتھ ناظم آباد تا کورنگی انڈسٹریل ایریا کے درمیان چلنے والے روٹ نمبر 3 کو معطل کردیا گیا ہے اور بسیں ڈپو میں کھڑی کردی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ روٹ پر موجود انڈر پاسز بسوں کیلیے قابل استعمال   نہیں  رہے ،اسی وجہ سے انتظامیہ نے اس روٹ کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے ۔

اہلکار نے نارتھ کراچی سے انڈس اسپتال کورنگی کے درمیان چلنے والے والے روٹ نمبر 2 کے حوالے سے بتایا کہ کورنگی ساڑھے 3 نمبر پر ایک مقام سے بس گزارنے میں  ڈرائیورز کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صورتحال بہت سنگین اور انتظامیہ کو یقین نہیں ہے کہ ان حالات میں اس راستے پر سفر کب تک جاری رہ سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان بسوں کا سڑکوں سے فاصلہ زیادہ نہیں ہے اس وجہ سے ان بسوں کو خراب سڑکوں پر چلاناممکن نہیں ہے۔

واضح رہے کہ چیئر مین پیپلزپارٹی  اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو  زرداری نے جون کے آخری ہفتے میں پیپلزبس سروس کے پہلے روٹ  کا افتتاح کیا تھا۔بعدازاں محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے  کراچی  میں بس سروس کے پانچ اور لاڑکانہ میں ایک روٹ شروع کیا تھا۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک اہلکار نےکہا ہے کہ  حکومت کو اس مسئلے کا بخوبی احساس ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پہلے ہی ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ پیپلز بس سروس کے تمام روٹس کی سڑکوں کی مرمت کے لیے محکمہ لوکل گورنمنٹ کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے تاکہ یہ آسانی سے چل سکے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے پہلے ہی شہر کی سڑکوں اور سیوریج سسٹم کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں اس کے علاوہ پیپلز بس سروس کے روٹس پر تباہ شدہ سڑکوں کی مرمت کے لیے 1.5 ارب  روپے کی گرانٹ بھی دی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر