سندھ کے عوام کا گناہ ، پیپلز پارٹی کو ووٹ دینا ہے

قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی کا کہنا ہے عوام سدھ جائیں گے تو سب سدھر جائے گا۔

نیشنل ڈیزاسٹرز مینجمنٹ اتھارٹی کے رپورٹ کے مطابق سندھ کے 30 سے زیادہ اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں، ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ  سیلاب سے متاثرہ 4 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے ہیں مگر قائم مقام گورنر آغا سراج درانی نے اپنی غلطیوں کو خدا کا عذاب قرار دے کر اپنی جان چھڑا لی ہے۔

اندرون سندھ کے دورے کے موقع پر میڈیا اور پیپلز پارٹی کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی اور قائم مقام گورنر آغا سراج درانی کا کہنا تھا مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ، صوبے میں غیر معمولی بارشوں کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بارش کی پیشگوئی: سندھ میں اسکولز اور کالجز دو دن کے لیے بند رہیں گے

آغا سراج درانی کا کہنا تھا بارشوں سے تباہی ہماری غلطیوں کی سزا ہے ، یہ سب جو کچھ بھی ہو رہا ہے اللہ سائیں کی جانب سے ہورہا ہے۔

آغا سراج درانی نے کہا کہ اگر آپ لوگ سدھر جاؤ گے تو سب کچھ سدھر جائے گا۔

این ڈی ایم اے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سندھ کے 30 سے زیادہ سیلاب کی زد میں ہیں ، 2010 کے سیلاب میں ایسی صورتحال دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔

Floods in Sindh
news 360

رپورٹ کے مطابق سندھ میں سیلاب کے مختلف واقعات میں 216 جانوں کا نقصان ہوا ہے۔

نام نہ ظاہر کرنے کی شرط  پر نیوز 360 کو ایک اعلیٰ حکومتی عہدے دار نے بتایا ہے کہ سندھ کے اندر حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے تقریباً 4 لاکھ لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔

انہوں مزید بتایا ہے کہ صرف 23 ہزار لوگوں تک امداد پہنچ سکی ہے ، صرف ایک ہزار دیگ چاول کی پورے سندھ میں امداد کی صورت میں تقسیم ہو سکی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے سیلاب سے بچ گئے ہیں مگر اب بھوک سے مررہے ہیں۔

نیوز 360 کو ذرائع کے بتایا ہے یہ سندھ حکومت کے بجٹ میں 8 ارب روپے کا سوشل سیکورٹی پروگرام شامل ہے جس کو ابھی تک استعمال نہیں کیا گیا۔

Floods in Sindh
news 360

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سندھ کے لوگوں کا سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ انہوں نے پیپلز پارٹی کے لوگوں کو ووٹ دیئے۔ جبکہ آغا سراج درانی صاحب فرما رہے ہیں کہ یہ سیلاب عوام کے گناہوں کی سزا ہے ، وہ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ عوام نے گناہ کیا انہوں نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دے کر ایوانوں میں پہنچایا ہے۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے اگر یہ عذاب ہے تو پھر یہ عذاب حکمرانوں کو کیوں نہیں ہورہا ، کیوں صرف غریب عوام ہی قسم کے عذاب کے لیے رہ جاتی ہے ، ایم پی ایز اور ایم این ایز کو کیوں نہیں عذاب ہوتا ، آغا سراج صاحب نے سیلاب کو عوام کی گناہ کہہ کر اپنی جان چھڑا لی ہے ، جن کاموں کے لیے پیپلز پارٹی کے لوگوں نے ووٹ لیے تھے وہ آج تک نہیں ہوسکے۔ آغا سراج درانی صاحب اپنی غلط حکمت عملی کو اللہ کا عذاب کہہ رہے ہیں۔

Floods in Sindh
google source

تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سربراہ پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری تصویریں کچھوانے پر لگے ہوئے ہیں مگر عملی طور پر کچھ دکھائی نہیں دے ۔ قدرتی آفات سے کیسے نمٹنا ہے کوئی حکمت عملی ترتیب نہیں دی جارہی ، لوگوں کے زخموں پر نمک پاشی کے لیے بچوں کے ساتھ سیلفیاں بنائی جاتی ہیں۔

متعلقہ تحاریر