حکومت تبدیل کرو یا شوہر تبدیل کرو، سیلاب زدہ خواتین کی حامد میر سے فرمائش

اندرون سندھ کی سیلاب سے تباہ حال خواتین کا کہنا ہے نہ تو حکومت کچھ کرتی ہے نہ ان کے شوہر کچھ کرتے ہیں۔

مون سون کی حالیہ بارشوں اور سیلاب نے پاکستان کے ایک چوتھائی حصہ کو تہ و بالا کرکے رکھ دیا ہے ، وہیں تباہ حال لوگ حکومتی امداد نہ ملنے کی وجہ سے شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

جیو نیوز کے معروف اینکر پرسن اور پروگرام کیپیٹل ٹاک کے میزبان حامد میر سیلاب زدگان کی  دادرسی اور متاثرین کی آواز حکام بالا تک پہنچانے کے لیے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورے کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بلوچستان میں پاک فوج اور دیگر اداروں کی امدادی کارروائیاں جاری، کئی رابطہ پل بحال

پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جی ڈی پی کی شرح 5 سے کم ہوکر 3 فیصد تک ہوسکتی ہے

گزشتہ روز حامد میر جب اندرون سندھ پہنچے تو حالات سے پریشان دو خواتین نے کھل کر اپنے دکھوں کا رونا رویا ۔ حالات سے پریشان خواتین کا کہنا تھا یا تو حکومت کو تبدیل کردو یا پھر ہمارے شوہروں کو۔ کیونکہ دونوں کچھ نہیں کرتے ہیں۔

انہوں نے اینکر پرسن حامد میر کو دکھایا کہ کیسے سیلاب نے ان کے گھروں کو نقصان پہنچایا اور وہ کیسے گندا پانی پینے پر مجبور ہیں مگر اب تک کوئی حکومتی امداد ہم تک نہیں پہنچی ہے۔ ہمارے بچے بیمار ہورہے ہیں۔

خاتون نے حامد میر سے بات چیت کرتے ہوئے برملا کہا کہ یا تو حکومت کو تبدیل کردو یا پھر ہمارے شوہروں ۔ اس نے بتایا کہ ہم دو بہنیں ہیں ہمارے دس بارہ بچے ہیں ، شوہر بےروزگاری کی وجہ سے ہمیں اس پریشانی میں چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر