ملک میں سیلاب آتے ہی آصف علی زرداری منظر سے غائب
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران پیپلز پارٹی آصف علی زدراری ، بلاول بھٹو اور سید مراد علی کی کارکردگی ، کہیں نئے انقلاب کی نوید تو نہیں دے رہی۔؟
صوبہ سندھ حالیہ مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے پاکستان کا سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے ، مگر پاکستان پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین آصف علی زرداری کا کہیں اتاپتا نہیں ہے ، جبکہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کو بیرونی دوروں سے فرصت نہیں ہے۔
آصف علی زرداری پاکستانی سیاست میں سب سے متحرک شخصیت کے طور پر جانے مانے جاتے ہیں مگر اپنے آبائی علاقے اور صوبہ سندھ کے دیگر اضلاع بدترین سیلاب کے دوران نہ تو ان پارٹی کے ارکان کہیں ریسکیو آپریشن کرتے دکھائی دیتے ہیں اور نہ وہ خود کہیں آجارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے دنیا اس کی مدد کرے، امریکی صدر جوبائیدن
ہفتے سے میری تحریک شروع ہونے جارہی ہے، عمران خان
اطلاعات کے مطابق آصف علی زرداری کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد علاج کی غرض سے دبئی روانہ ہوئے تھے ، جس کے بعد وہ صحت یاب ہو کر لاہور پہنچ گئے ، مگر وہ سندھ واپس نہیں آئے ، جہاں ان کی اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ کیونکہ سندھ تقریباً 60 فیصد پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان میں سیلاب کی بدترین تباہی پر اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں افسوس کا اظہار کیا تھا مگر آصف علی زرداری صاحب نے وہ بھی نہیں کیا۔
پی ڈی ایم اے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب متاثرہ مزید 6 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں ۔ اس طرح 20 جون سے 21 ستمبر تک سندھ میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 700 سے زائد ہو گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے ساڑھے آٹھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور ادویات نہ ہونے کی وجہ سے وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں جن سے متاثرہ متعدد افراد آئے روز اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ مگر سندھ حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے۔
لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں تباہ ہوگئی ہیں ، لاکھوں گھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں ایسے میں آصف علی زرداری جو اس صوبے سرخیل ہیں کہیں دکھائی نہیں دے رہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور صوبائی وزیر شرجیل میمن کا کہنا ہے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکلنے میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سیلاب نے سندھ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا رکھی ہے ، جبکہ ادویات کی عدم دستیابی اور طبی سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ، ان مشکل حالات میں آصف علی زرداری صاحب کا غائب ہونا معنی خیز ہے ، انہیں اس وقت اپنے صوبے پر سب سے زیادہ نظر رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان پارٹی یہیں سے جیتی آئی ہے ، اور گزشتہ 30 سال سے اقتدار پر قابض ہے ، انہیں اس اپنے لوگوں میں ہونا چاہیے اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کرنی چاہیے۔ ورنہ تباہی سامنے کھڑی ہے جو انسانی جانوں کی ضیاع پر ختم ہوگی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے گذشتہ دنوں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ اپنے آباؤاجداد کے مزارات پر گئے تھے ، تاہم مزارات کے اندر پانی کھڑا تھا اور وہ خود قبروں کے کھڑے تھے۔ اگر ایک صوبے کے وزیراعلیٰ کے آباؤاجداد کی قبروں کا یہ ہے تو پھر باقی لوگ کس جگہ پر کھڑے ہیں اندازہ لگانا کوئی مشکل نہیں ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران پیپلز پارٹی آصف علی زدراری ، بلاول بھٹو اور سید مراد علی کی کارکردگی ، کہیں نئے انقلاب کی نوید تو نہیں دے رہی۔؟