آبی گزرگاہوں کی بحالی: سندھ یونائیٹیڈ پارٹی نے حکومت کو 29 ستمبر کی ڈیڈ لائن دے دی

مرکزی صدر سید زین شاہ کا کہنا ہے اگر حکومت نے قبضہ گروپ سے آبی گزرگاہوں کا قبضہ نہ چھڑایا تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ نے کہا ہے کہ اگر انتظامیہ نے آبی گزرگاہوں سے قبضہ ختم نہ کرایا تو ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ نے قاضی احمد میں چوہدری فارم ہاؤس پر چوہدری عارف نیاز آرائیں اور وڈیری مختیار ناز دھاریجو کے ساتھ  ھنگامی پریس کانفرنس کرتے ھوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیے

بدنام زمانہ ڈاکو سلطو شر ساتھی سمیت گھوٹکی پولیس کے ہاتھوں مارا گیا

روہڑی کا مختیارکار راتوں رات سیلاب متاثرین کا امدادی سامان ہڑپ کرگیا

ان کا کہنا تھا کہ ہماری بار بار کی شکایات اور دھرنوں کے باوجود علاقے سے برساتی اور سیلاب کے پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی ہے ، علاقے کی ہزاروں ایکڑ اراضی پانی میں ڈوبی ہوئی ہے ، جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ متاثر ہیں۔

سید زین شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ پانی کی نکاسی کا جلد ہی بندوبست ہو جائے گا مگر ابھی تک کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آبی گذرگاہوں سے بااثر افراد قبضے کر کے بیٹھے ہیں ، حکومت اپنے وعدوں کے مطابق فوری طور پر قبضے ختم کرائے تاکہ مستقبل میں یہ آبی گذر گاہیں بحال ہوسکیں اور کوئی غریب مستقبل میں متاثر نہ ھو۔

سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ کا کہنا تھا کہ ان آبی گزرگاہوں کی بحالی کا کام اگر 29ستمبر تک مکمل نہ ہوا تو بروز جمعرات کو الحرم سی این جی پمپ سے پریس کلب چوک تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گئی اور مظاہرہ کیا جائے گا اور آئندہ کیلئے حکمت عملی طے کی جائے گئی۔

متعلقہ تحاریر