آبی گزرگاہوں کی بحالی کے لیے سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے دھرنے کی دھمکی دے دی
سندھ یونائیٹڈ پارٹی اور قاضی احمد بچاؤ تحریک سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے قدرتی آبی گزرگاہوں سے بااثر افراد کے قبضے ختم کرا کے انہیں بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سندھ یونائیٹڈ پارٹی اور قاضی احمد بچاؤ تحریک کے جانب سے ضلع انتظامیہ اور سندھ حکومت کے جانب سے تحصیل قاضی احمد اور تحصیل سکرنڈ کی 9 یونین کونسلوں سے برسات اور سیلاب کے پانی کی نکاسی نا ہونے اور سرکاری پانی کے گزرگاہوں پر بااثر لوگوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ ، چوہدری عارف نیاز آرائین ، مختیار نازو دھاریجو ، سید انور علی شاہ ایڈووکیٹ ، پیر سجاد شاہ جیلانی اور دیگر سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماؤں کی سربراہی میں قاضی احمد الحرم سی این جی سے احتجاجی مارچ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
سیلاب سے نمٹنے میں ناکامی، سپریم کورٹ میں سندھ حکومت کیخلاف درخواست
سندھ میں سیلاب سے ہونے والے ڈسٹرکٹ وائز نقصانات کی تفصیلات نیوز 360 پر
احتجاجی مارچ مختلف چوراہوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب چونک پر دھرنا دیا گیا۔ مارچ میں شریک لوگوں نے اپنے جائز مطالبات کیلئے زوردار نعرے بازی کی۔
اس موقع ایس یو پی کے مرکزی صدر سید زین شاہ اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم احتجاج کے ذریعے حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قاضی احمد اور سکرنڈ کے مختلف علاقوں سے برساتی اور سیلاب کے پانی کی نکاسی کو جلد از جلد ممکن بنایا جائے اور قدرتی پانی کی گزرگاہوں کو بحال کیا جائے۔
سید زین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ برسات اور سیلاب کے پانی کے وجہ سے علاقے میں ہزاروں ایکڑ زرعی زمینیں و دیہات برساتی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں ، لاکھوں لوگ متاثر ہیں لیکن حکومت یقین دہانیوں کے باوجود نہ پانی کی نکاسی کراسکی ہے اور نہ ہی قدرتی آبی گزرگاہوں سے بااثر افراد کے قبضے ختم کرا کے انہیں بحال کرسکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وعدوں کے باوجود آبی گزرگاہوں پر قبضے برقرار ہیں ، ہمیں مستقبل کے لئے یہ آبی گزرگاہیں بحال چاہئیں تاکہ کوئی غریب مستقبل میں متاثر نہ ھو۔ اگر آج کے احتجاج کے بعد ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ایک ہفتے کے بعد قومی شاہراہ پر دھرنا دیا جائے گا اور تب تک جاری رہے گا جت تک مطالبات حل نہیں ہوں گے۔









