سندھ میں جعلی پیر نے کالے جادو سے 9 بچوں کو اپنا گرویدہ بنالیا
سارنگ ڈاھری کے جعلی پیر نے علاج کے بہانے قاضی احمد کے 9 بچوں کو کالے جادو کے زور سے اپنے گرویدہ بنالیا، بچوں نے والدین کو پہچانے سے انکار کرتے ہوئے ان کے ہمراہ واپس گھر جانے منع کردیا ۔ بے بس والدین نے پولیس حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
سارنگ ڈاھری کے جعلی پیر نے 9 بیمار بچوں کو والدین کی اجازت کے بغیر اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے۔ بچوں کے والدین نے قاضی احمد پریس کلپ کے باہر اپنے بچوں کی بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اپنے بچوں کی بازیابی کیلئے قاضی احمد پریس کلب کے باہر احتجاج کرتے ہوئے ضعیف والدین کا کہنا تھا کہ بچوں کو علاج کیلئے پیر صاحب کے چھوڑا تھا تاہم پیر نے معلوم نہیں کیا جادو کیا کہ وہ گھر واپس آنے سے انکاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
بدنام زمانہ ڈاکو سلطو شر ساتھی سمیت گھوٹکی پولیس کے ہاتھوں مارا گیا
گاؤں صدیق راہو کے مکینوں نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ 8 ماہ قبل 9 بیمار بچوں کو ایک پیر کے پاس علاج کی غرض سے چھوڑا تاہم پیر نے نہ معلوم ان پر کیسا جادو کیا ہے وہ واپس گھر نہیں آرہے ۔
انہوں نے بتایا کہ جعلی پیر کے پاس قید عاشق علی عائشہ کلثوم میراسی سمیت چار افراد کے بچے قید ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے بچے ذہنی معذور تھے تو پیر نے اپنے علم سے صحیح کرنے کا دعویٰ کیا تھا ۔
پیر کے دعوے پر یقین کرکے اپنے بچے علاج کے لیے ان کے پاس چھوڑ دیئے تاہم نہ جانے پیر نے ایسا کیا جادو کیا کہ اب ہمارے بچے ہمارے پاس ہی آنے سے انکاری ہیں۔
متاثرین نے کہا کہ پیر نے ہمیں ڈرا دھمکا کر ہم سے دس لاکھ روپے بھی لیے ہیں مگر اس کے باوجود بچے آزاد نہیں کررہا ہے ،انہوں نے پولیس سے مدد کی اپیل کی ہے ۔
متاثرین نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل پولیس نے جعلی پیر کو گرفتار کیا تھا تاہم کچھ عرصے بعد اسے رہا کردیا گیا تھا ۔ متاثرین نے اعلیٰ پولیس افسران سے نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔