مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں نے مدد کےلیے ہاتھ جوڑ دیئے

بیوہ ناظم جھوکیو کا کہنا ہے کہ "مجھ پر ظلم ہورہا ہے ، میں اپنے ویڈیو پیغام میں بتانا چاہتی ہوں کہ میں تھانے بھی گئی تھی مگر میری کوئی ایف آئی آر بھی نہیں کاٹ رہا۔"

مشہور زمانہ ناظم جوکھیو قتل کیس ، ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو نے اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی داستاں سناتے ہوئے اپنے سندھی بھائیوں سے مدد کی اپیل کی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ ہاتھ جوڑ کر ان لوگوں سے معاف مانگ رہی ہیں جو اس پر ظلم کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سیلاب کے ایک ماہ بعد دادو کی صورتحال  برقرارہے، ذوالفقار جونیئر

نئے سائیں نئی ٹیم نئے ریٹ: کراچی کی زمینوں کو ٹھکانے لگانے کے منصوبے پر عملدرآمد تیز

معروف صحافی اصغر ناریجو کی جانب سے ٹوئٹر جاری کی گئی ویڈیو میں بیوہ ناظم جوکھیو کو اپنے سندھی بھائیوں سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

شیریں جوکھیو کا کہنا ہے کہ "میں سندھی بھائیوں کو مخاطب کرکے کہتی ہوں کہ مین ناظم جوکھیو کی بیوہ بات کررہی ہوں ، اگر آپ میرے بھائی ہو اس ویڈیو کو دیکھ کر میری مدد کریں ، میرے ساتھ جو واقعہ پیش آیا تھا وہ آپ سب کو پتا ہے۔”

بیوہ ناظم جھوکیو کا کہنا ہے کہ "مجھ پر ظلم ہورہا ہے ، میں اپنے ویڈیو پیغام میں بتانا چاہتی ہوں کہ میں تھانے بھی گئی تھی مگر میری کوئی ایف آئی آر بھی نہیں کاٹ رہا۔”

انہوں نے مزید کہا ہے کہ "جو بھی میرے بارے میں برا بھلا بول رہا ہے وہ پیسے کے لیے بول رہا ہے۔ میں اپنا حصہ مانگ رہی ہوں ، مگر مجھ پر تشدد کیا جارہا ہے ، اس لیے میں سب کچھ چھوڑتی ہوں اللہ کے واسطے مجھے معاف کردیں ، مجھے پیسے کی کوئی لالچ نہیں ہے ، اگر مجھے پیسوں کا لالچ ہوتا تو میں دربدر ٹھوکریں کیوں کھاتی۔”

بیوہ ناظم جوکھیو نے اپنے ویڈیو پیغام میں مزید کہا ہے کہ "میرے گھر کی بجلی کاٹ دی گئی ہے ، اگر کوئی میری مدد نہیں کرسکتا تو برائے مہربانی مجھے تنگ بھی نہ کیا جائے ، میں ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتی ہوں ، میں بھی کسی کی بیٹی ہوں اگر آپ کی بیٹی پر کوئی ظلم کرے تو آپ کیا محسوس کریں گے۔”

مقتول ناظم جوکھیو کی  بیوہ شیریں جوکھیو کا کہنا ہے کہ "میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں میں پل پل مر رہی ہوں پل پل جی رہی ہوں ، بچے مجھ سے پوچھتے ہیں کہ ہمارے بابا کہاں ہیں میں ان کو کہتی ہوں حج پر گئے ہیں۔؟

ان کا کہنا تھا کہ "میری مجبوری کو آپ لوگ سمجھیں ، میری کسی کے ساتھ دشمنی نہیں ہے ۔ مگر مجھ پر بہت زیادہ ظلم کیا جارہا ہے ، مجھے پریشان اور تنگ کیا جارہا ہے ، مجھے بتائیں میں کہاں جاؤں۔ میں خود زہر پی کر خودکشی کرلوں یا اپنے بچوں  کو مار دوں۔”

متعلقہ تحاریر