دعا زہرا کیس: سندھ ہائی کورٹ کی میڈیکل رپورٹ پبلک کرنے پر کارروائی کی ہدایت
مبینہ اغوا شدہ لڑکی دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصرنےاپنے پیغام میں بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ پبلک کرنے کے غیرقانونی عمل کا نوٹس لیتے ہوئےکارروائی کی ہدایت جاری کردیں، میڈیکل رپورٹس سوشل میڈیا سے 2 روز میں ہٹانے کی ہدایت بھی دی
کراچی سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی لڑکی دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر کا کہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے متاثرہ بچی کی میڈیکل رپورٹ پبلک کرنے کا نوٹس لیا ہے ۔
جبران ناصر نے سوشل میڈا ایپ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ پبلک کرنے کے غیرقانونی عمل کا نوٹس لیتے ہوئےکارروائی کی ہدایت جاری کردیں۔
یہ بھی پڑھیے
دعا زہرا کیس: پولیس کی چارج شیٹ میں ظہیر احمد پر ریپ کے الزامات عائد
جبران ناصر نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ماہر نفسیات فاطمہ ریاض کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی دعا زہرا کی خفیہ میڈیکل رپورٹس کو سوشل میڈیا سے 2 روز میں ہٹانے کا حکم دیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ عدالت نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) اور فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے )میڈیکل رپررٹ کے تمام لنکس اور مواد کو 2 دن کے اندر ہٹا نے کا حکم دیا ہے ۔
مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر نے اپنے پیغام میں بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ ماہر نفسیات فاطمہ ریاض کو رپورٹ پر غور نہ کیا جائے ۔
یاد رہے کہ 3 روز سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کے از سر نو طبی و نفسیاتی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے بورڈ میں ماہر نفسیات ڈاکٹر عظمٰی کو شامل کرنے کی ہدایت کی تھی ۔
عدالت میڈیکل بورڈ 15 دن میں کارروائی مکمل کر کے رپورٹ ماتحت عدالت کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ ماتحت عدالت تمام رپورٹس کا جائزہ لے کر میرٹ پر فیصلہ سنائے۔
دوران سماعت گزشتہ میڈیکل بورڈ میں شامل ماہر نفسیات فاطمہ ریاض نے عدالت کو بتایا کہ شہلا رضا کی طرف سے مسلسل قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ مجھے ذہنی طور پر بیمار کرنے کے لیے ادویات دی گئیں۔