بغیر سرچ وارنٹ اور گرفتاری پولیس کا سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے گھر پر چھاپہ
رہنما تحریک انصاف حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے ان کے خلاف 28واں کیس تیار کیا گیا ہے ، تاہم وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اور ’زرداری مافیا‘ کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔
کراچی: سٹی پولیس نے بغیر وارنٹ کے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، گھر پر بیٹی کی شادی کی تیاریاں جاری تھیں۔ سٹی پولیس کا کہنا ہے زمین پر غیر قانونی قبضے کی کوشش اور سرکاری افسر سمیت لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کے الزام کے تحت درج شکایات پر چھاپہ مارا گیا۔
حلیم عادل شیخ کی بیٹی ، دوستوں اور اہل خانہ نے سوشل میڈیا پر چھاپے کی ویڈیوز شیئر کردیں ، چھاپہ مبینہ طور پر بغیر وارنٹ کے مارا گیا ، ویڈیوز میں پولیس آپریشن کے نتیجے میں ہونے والی توڑ پھوڑ کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
They went into our rooms, bathrooms, closets, all of it WITHOUT a search warrant. They claimed to be looking for fugitives in a shadi ka ghar. We know where these plans are hatched, & too have families & a God to answer to. Do you have no shame? pic.twitter.com/ejiqTijAQA
— Ayesha Haleem Adil Sheikh (@ayesha_haleem) November 17, 2022
ٹوئٹر پر حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف 28 واں کیس تیار کیا گیا ہے، اور وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اور ’زرداری مافیا‘ کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔
سندھ حکومت کی جانب سے میرے خلاف 28 واں مقدمہ تیار، ڈرنے والے نہیں زرداری مافیا کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے pic.twitter.com/BzfjFamwsk
— Haleem Adil Sheikh (@HaleemAdil) November 17, 2022
حلیم عادل شیخ کی بیٹی کی شادی کی تقریب اور بغیر سرچ وارنٹ رات کےدو بجے گھر میں گھس کر تلاشی اس بات کاثبوت ہے کہ سندھ حکومت سچ میں بوکھلا گئی ہے، کوئی اتنا ظلم کیسے کر سکتا ہے،بیٹی کی شادی ہو اور پولیس ڈاکوؤں کی طرح گھر میں گھس جائے،شرم آنی چاہیے@BBhuttoZardari @MuradAliShahPPP pic.twitter.com/X1cxno1v07
— Nabeel Kamboh (@Nabeelkmboh) November 18, 2022
عائشہ حلیم عادل شیخ – وہ بغیر کسی سرچ وارنٹ کے ہمارے کمروں، باتھ رومز، الماریوں میں گئے۔ انہوں نے شادی کا گھر میں فراریوں کی تلاش کا دعویٰ کیا۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ منصوبے کہاں سے بنتے ہیں، اور ان کے پاس جواب دینے کے لیے خاندان اور ایک خدا ہے۔ کیا آپ کے پاس نہیں ہے؟ pic.twitter.com/go1lPPxO1Y
— Umar ayub madyal (@Umarayu19369911) November 17, 2022
ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) کے اہلکاروں کی جانب سے گلشن معمار تھانے میں درج تازہ ترین ایف آئی آر میں حلیم عادل شیخ پر انسداد تجاوزات مہم اور غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ اراضی واگزار کرانے کے آپریشن میں مداخلت کا الزام لگایا گیا ہے۔
حلیم عادل شیخ پر ہجوم جمع کرنے ، پولیس اہلکاروں کو دھمکانے ، ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کرنے کا الزام تھا۔
پولیس کی جانب سے دیگر دفعات کے علاوہ حلیم عادل شیخ پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں شامل دیگر میں دفعہ 147 (ہنگامہ آرائی)، 148 (ہنگامہ آرائی)، 149 (جرم میں معاونت کا مرتکب)، 186 (سرکاری کاموں میں رکاوٹ ڈالنا) ، 427 (نقص امن) 324 (اقدام قتل)، 337ون اے (حملہ)، 447 (اختیارات سے تجاوز) اور 511۔
پولیس کے چھاپے کی خبر سنتے ہی پی ٹی آئی کراچی کے کارکنان کی بڑی تعداد اور ایم پی اے خرم شیر زمان جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور پولیس سے گرفتاری اور تلاشی کے وارنٹ، ایف آئی آر اور سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی سے حلیم عادل شیخ کے گھر پر چھاپے کا اجازت نامہ طلب کیا۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اپنے موبائل فونز پر صرف ایف آئی آر کی کاپی دکھائی جو بالکل قابل مطالعہ نہیں تھی اور پولیس کو گرفتاری سے قبل تمام مطلوبہ دستاویزات پیش کرنا ہوں گی۔