اسلامیہ کالج کو خالی کرانے کا معاملہ ، لاٹھیاں چل گئیں
کراچی پولیس نے بیلف کی موجودگی میں اسلامیہ کالج کو خالی کرانے کےلیے کارروائی کی ، جس پر طلبہ اور اساتذہ کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
کراچی پولیس نے عدالت حکم پر اسلامیہ کالج کو خالی کرانے کے لیے کارروائی کی ہے ، اس دوران کالج کے طلبہ کی جانب سے سے شدید احتجاج کیا گیا، جبکہ پولیس کی جانب سے طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ بھی کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پر کراچی پولیس نے اسلامیہ کالج کو اساتذہ اور طلبہ سے خالی کرانے کے لیے کارروائی کی ہے۔
پولیس کی جانب سے جب کارروائی کی گئی تو طلبہ کی طرف سے پولیس وین پر شدید پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور لاٹھی چارج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
سکھر حیدر آباد موٹر وے منصوبے میں 2.1ارب روپے کی مبینہ کرپشن پر ڈی سی مٹیاری گرفتار
الیکشن کمیشن کو 15 روز میں کراچی، حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کا شیڈول جاری کرنیکا حکم
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد اساتذہ اور طلبہ کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 15 سے 20 افراد ہیں جن کو حراست میں لیا گیا۔
طلبہ اور اساتذہ کی جانب سے احتجاج اس وقت سامنے آیا جب سندھ حکومت کی جانب سے اسلامیہ کالج کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ اگر کالج کو بند کردیا تو ان کی سالوں کی محنت ضائع ہو جائے گی۔ وہ اس دہراہے پر کس کالج میں داخلہ لے سکتے ہیں یا کون سا کالج انہیں اس موقع پر داخلہ دے گا۔
طلبہ اور اساتذہ کا بتانا ہے کہ کالج انتظامیہ اور پرائیویٹ ٹرسٹی کے درمیان کالج کی حوالگی کے حوالے سے کیس چل رہا تھا جس اب فیصلہ عدالت کی جانب سے ٹرسٹی کے حق میں آگیا ہے۔
پولیس کالج کو خالی کرانے کےلیے عدالتی بیلف کے ہمراہ اسلامیہ کالج پہنچی تھی جس پر اساتذہ اور طلبہ کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ طلبہ کی جانب سے ٹائرز بھی جلائے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے اسلامیہ کالج کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اب طلبہ کی جانب سے کسی قسم کی موومنٹ ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔ پولیس نے احتیاطی طور پر کالج کے سامنے والی روڈ کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیا ہے۔