سندھ میں آٹے کا سنگین بحران، سکھر میں ڈاکوؤں نے آٹے کا اسٹال لوٹ لیا
واقعہ 2 دن قبل پبلک اسکول پر قائم عارضی کیمپ پر پیش آیا، 4 موٹرسائیکلوں پر سوار 8 ملزمان آٹے کے 20 کٹے لوٹ کر فرار ہوگئے، ایک اور واردات میں اسٹال سے 45 ہزار روپے لوٹ لیے گئے۔

سندھ میں آٹے کا بحران سنگین صورتحال اختیار کرگیا۔ڈاکوؤں نے آٹے کے اسٹالز لوٹنا شروع کردیے۔ سکھر میں ڈاکو آٹے کے اسٹال سے 20 تھیلے لوٹ کر فرار ہوگئے ۔
سکھر میں ڈاکو سستے آٹےکے اسٹال سے آٹےکے 20 تھیلے چھین کر فرار ہوگئے جبکہ ایک اور واردات میں اسٹال سے 45 ہزار روپے لوٹ لیے گئے،
یہ بھی پڑھیے
غریبوں کی اشیائے ضروریہ کی ایل سیز نہیں کھلیں گی، امیروں کیلئے بی ایم ڈبلیو پاکستان آئیں گی
حکومت نے اخبارات میں اشتہار دے کر نام نہاد معاشی ترقی کا ڈھنڈورا پیٹ دیا
ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر وشن داس کے مطابق پبلک اسکول کے قریب آٹے کے عارضی اسٹال پر دو دوز قبل ڈکیتی کی دو الگ الگ وارداتیں ہوئیں، دو روز قبل تین ڈاکو آٹے کے اسٹال سے اسلحہ کے زور پر 45 ہزار نقدی لوٹ کر لے گئے جبکہ ایک اور واردات میں 8 ملزمان 4 موٹر سائیکلوں پر آئے اور آٹے کے 20 کٹے چھین کر لے گئے۔
ڈسٹرکٹ فوڈکنٹرولر کے مطابق دونوں وارداتوں کی اطلاع تحریری طور پر ڈائریکٹر جنرل فوڈ کو دی ہے، اب ہر اسٹال پر ایک پولیس اہلکارکو تعینات کیا جائےگا۔
دوسری جانب سندھ بھر میں آٹا ناپید ہوگیا اور آٹے کی فی کلو قیمت 140روپے تک جاپہنچی ہے۔ سانگھڑ، سنجھورو ، شہدادپور ، ٹنڈوآدم ، کھپرو اور تعلقہ جام نواز علی میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔ ضلع بھر میں سرکاری نرخ پر آٹا نایاب ہوگیا۔ اوپن مارکیٹ میں فی کلو گرام 130سے 140روپے کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے۔