ایم کیو ایم (پی) نے الطاف حسین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کردیا
متحدہ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ جعلی حلقہ بندیوں اور الیکشن کمیشن کے نامناسب رویے کی وجہ سے 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے احکامات کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے ، جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے بانی متحدہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انتخابات کا بائیکاٹ کردیا ہے۔
وفاقی حکومت میں اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پی) نے آج (اتوار کے روز) کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا بائیکاٹ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مسلم لیگ (ن) کا پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات میں بھرپور انداز میں حصہ لینے کا فیصلہ
پاکستان کو غریب ہمارے اپنے لوگوں نے بنایا ہے، سید خورشید شاہ
ہفتے اور اتوار کی رات دیر گئے ، دن بھر کی مشاورت کے بعد فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایم کیو ایم پی کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں کو ‘جعلی’ قرار دیتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم (پی) الیکشن کمیشن کی ناانصافی اور نامناسب رویے کی وجہ سے انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی حلقوں کی حلقہ بندیوں پر نظر رکھنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی لیکن وہ اس سارے معاملے میں ناکام دکھائی دی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات کو متعدد بار اور متعدد وجوہات کی بنا پر ملتوی کیا تھا، جس میں ایک بار یونین کونسلز کے ڈھانچے پر تحفظات کے بارے میں ایم کیو ایم پی کے مطالبے کے جواب میں بھی شامل تھا۔
تاہم، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق صوبائی حکومت کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق 15 جنوری کو ہوں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے اس معاملے پر عدالتوں سمیت ہر فورم سے رابطہ کیا ہے۔ "عدالتوں نے ہمیں صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کو کہا،” انہوں نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بلدیاتی انتخابات میں حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں کی حد بندی جعلی تھی۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا جعلی حلقہ بندیاں کرکے پہلے سے دھاندلی شروع کردی گئی۔ ان کا کہنا تھا جو بھی میئر آئے گا ایم کیو ایم کی خیرات پر آئے گا۔
پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم سے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے تحفظات کے باوجود جمہوریت کی خاطر وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کی مدد کے بغیر وفاقی حکومت نہیں بن سکتی تھی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ صوبائی حکومت نے 53 یونین کونسلوں میں حد بندی کی غلطی تسلیم کر لی اور ای سی پی کو خط لکھا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
کراچی والوں کیکئے @AltafHussain_90 کا پیغام بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ pic.twitter.com/k0GPNzQMO1
— Azhar Javaid (@azharjavaiduk) December 2, 2022
واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین نے گذشتہ سال دسمبر میں کراچی کے شہریوں سے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی۔ ان کا کہنا تھا جب تک الطاف حسین کو پاکستان کی سیاست میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جاتی بائیکاٹ جاری رہنا چاہیے۔