ایم کیو ایم کا 12 فروری کو بلدیاتی انتخابات کیخلاف فوارہ چوک میں دھرنے کا اعلان
بلدیاتی انتخابات کےلیے دستبردار ہوئے تھے اب اس کےلیے دست و گریبان ہونا ہے، خالد مقبول صدیقی نے قومی اسمبلی کی 13 نشستوں پر ضمنی الیکشن لڑنے کا بھی اعلان کردیا
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کیخلاف 12 فروری کو فوارہ چوک میں دھرنے کا اعلان کردیا۔
ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کےلیے دستبردار ہوئے تھے اب اس کےلیے دست و گریبان ہونا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں دستبردار ہو کر بتا دیا کہ کون خود جیت کر شہر کو ہرانا چاہتا ہے، پیپلز پارٹی نے تسلیم کیا کہ 53 یوسی کم ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ اسمبلی میں ایک ہی خاندان کے 5افراد کو گریڈ 20میں بھرتی کیے جانے کا انکشاف
کراچی کے بلدیاتی الیکشن میں کم ٹرن آؤٹ کی وجہ کیا بنی؟
اتوار کو کراچی میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں قومی اسمبلی کی 12 نشستوں پر ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان اور جیتنے کا دعویٰ بھی کردیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو الٹی میٹم، فوارہ چوک پر غیر معینہ مدت تک دھرنے کا اعلان
اب ایم کیو ایم فوارہ چوک سے چلے گی جہاں ایسا دھرنا ہوگا کہ سب دھرا کا دھرا رہ جائے گا۔ خالد مقبول صدیقی#MQMPakistan pic.twitter.com/CCca3H5dqq
— MQM Pakistan (@MQMPKOfficial) February 5, 2023
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 162023 ایم کیو ایم کا سال ہے، مارچ کو 9 سیٹیں جیت کر 18مارچ کے یوم تاسیس میں جشن منائیں گے، ہم نے کہا تھا 16 سیٹیں تمہارا باپ بھی دے گا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اگلے اتوار کو بہادر آباد مرکز فوارہ چوک پر شفٹ کردیں گے ، ایک ہفتے میں کارکنان تیاری کریں گے، اگلے اتوار سے فوارہ چوک پر کراچی کا مقدمہ لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو وعدہ آپ نے اجداد سے کیا تھا اسے پورا کرنے کا وقت آگیا ہے۔پاکستان اپنے مقدر کے موڑ پر ہے، کوئی فیصلہ کرنے والا نہیں۔ معیشت سیاست کو لے کر ڈوب جائے گی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام مرکز بہادر آباد سے متصل پارک میں یوم کشمیر اور جنرل ورکرز اجلاس سے کنوینر و اراکین رابطہ کمیٹی کا خطاب pic.twitter.com/tG52d3Fswk
— MQM Pakistan (@MQMPKOfficial) February 5, 2023
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی پاکستان کی جانب قدم بڑھا رہی ہے۔ پشاور میں جو کچھ ہوا اس کے بعد فیصلے کرنا ہوں گے۔ ریاست کو بچانے کےلیے اے پی سی ہو رہی ہے تمام سیاسی جماعتیں مل کر بڑے فیصلے کریں۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا استحکام پاکستان کےلیے دے رہے ہیں۔ پاکستان نے کشمیر کا مقدمہ اچھا نہیں لڑا ۔ بھارت مذہبی جنونی کو 10 سال سے حکمران بنا رہا ہے۔ پاکستانی عوام نے کبھی بھی کسی مذہبی تنظیم کو اقتدار نہیں دیا۔