چیف جسٹس کو لاڈلے کی سہولت کاری پر مستعفی ہو جانا چاہیے، عطاء اللہ تارڑ

رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اپنے فیصلے سے متنازعہ ہو چکے ہیں اس لئے وہ فی الفور مستعفی ہو جائیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا ادارہ اس سے پہلے کبھی اتنا مشکوک نہیں ہوا جتنا اب ہو گیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کو لاڈلے کی سہولت کاری پر مستعفی ہوجانا چاہئیے، لگتا ہے کہیں نہ کہیں ساز باز ہے ضد ہے وہ اپنی موجودگی میں الیکشن کروانا چاہتے ہیں۔

ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کے دوران عطاء اللہ تارڑ عمران خان پر خوب برس پڑے اور کہا کہ لگتا ہے کہیں نہ کہیں ساز باز کرکے ضد سے عمران خان جیسے لاڈلے کو اپنی موجودگی میں الیکشن کروانا چاہتے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اپنے فیصلے سے متنازعہ ہو چکے ہیں اس لئے وہ فی الفور مستعفی ہوجائیں۔

یہ بھی پڑھیے

جب ہم نیوٹرل نیوٹرل کھیل رہے تھے وہ اپنے خان کے لیے سازشیں تیار کررہے تھے، بلاول بھٹو زرداری

الیکشن وقت پر نہ ہوئے تو ہم نکلیں گے قوم کال کا انتظار کرے، عمران خان

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو اب ان ہاؤس آرڈر کرنا ہوگا کیونکہ اس کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے لاڈلے کی سہولت کاری بند کریں۔ عمران خان کی کرپشن، ٹرک اور آڈیو کے معاملے پر نوٹس کر لینا چاہیے، اگر سہولت کاری بند نہیں ہوگی تو ہم اپنا لائحہ عمل اپنائیں گے۔

عطاء اللہ تارڑ کا کہناتھاکہ سپریم کورٹ ون مین شو ہے ایک لاڈلے کے پیچھے سہولت کاری ہے، اگر آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بات کرنے کو جرم کہا جاتا ہے تو بار بار کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کی آڈیو میں 228 لگانے کا کہا گیا ، اگر میرے خلاف کارروائی ہوتی تو فواد چوہدری مینج کرواتے، فواد چوہدری کے ن لیگ سے رابطے تھے ، عمران خان کی مخبری کرتا رہا ہے ، اس کی ن لیگ میں کوئی جگہ نہیں۔

عطاء اللہ تارڑ کا کہناتھاکہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے عدالت پارلیمنٹ میں مداخلت نہیں کر سکتی، آئین پابند کرتا ہے دس دن میں بل صدر واپس کرے جسے انہوں نے واپس کردیا اور کہاکہ پارلیمنٹ نظر ثانی کرے ، صدر پاکستان کے نکات میں کوئی وزن نہیں پارلیمان بل کو اکثریتی رائے سے منظور کرے گا۔

متعلقہ تحاریر