بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے ایم کیو ایم پاکستان کو آئینہ دکھا دیا

معروف تجزیہ کار شبیر حسین کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال ، خالد مقبول صدیقی ، فاروق ستار اور فیصل سبزواری سمیت دیگر رہنماؤں کو پتا ہے کہ الطاف حسین کو پاکستان اور خاص طور پر کراچی کی سیاست میں کیا حیثیت حاصل ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کی پریس کانفرنس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کو سانپ سونگ گیا ، ووٹرز اور ورکرز لیڈرشپ سے جواب مانگ رہے کہ آخر اس خاموشی کی وجہ کیا ہے۔

یہ حقیقت ہے کہ جب الطاف حسین بولتے ہیں تو اچھے اچھوں پر خوف طاری ہوجاتا ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ جب وہ سپیچ کرتے ہیں تو اچھے اچھے لوگوں کی زبانیں گنگ اور دماغ شل ہو جاتے ہیں۔ اور وہ بھی ساڑھے تین گھنٹے کی پریس کانفرنس۔

یہ بھی پڑھیے 

عمران خان پلس تو ہوسکتا ہے مائنس نہیں ہوسکتا، فواد چوہدری

چیف جسٹس کو لاڈلے کی سہولت کاری پر مستعفی ہو جانا چاہیے، عطاء اللہ تارڑ

ایم کیو ایم پاکستان کے جتنے بھی سرکردہ لیڈر ہیں چاہے وہ مصطفیٰ کمال سے لے کر خالد مقبول صدیقی تک ہوں ، یا پھر فاروق ستار سے لے کر فیصل سبزواری تک ، سب کو پتا ہے کہ الطاف حسین کی پاکستان اور خاص طور پر کراچی کی سیاست میں کیا حیثیت حاصل ہے، اور ایم کیو ایم کے ووٹرز میں ان کا کیا وزن ہے۔

بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی پریس کانفرنس پر نیوز 360 سے منسلک سینئر تجزیہ کار شبیر حسین نے اپنا خصوصی تبصرہ دیا ہے۔

سینئر تجزیہ کار شبیر حسین کا کہنا ہے کہ الطاف حسین نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم پاکستان کی لیڈرشپ کو نشانے پر رکھا ہوا تھا کیوں کہ لندن پراپرٹیز کا مسئلہ ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی لیڈرشپ کو ایک بات کا جواب دینا تو بہت ضروری ہے اس چیز کے باوجود کے لندن کی عدالت نے فیصلہ کیا دیا ہے۔ الطاف حسین کا یہ اعتراض بالکل درست ہے کہ ایم کیو ایم کا 1984 کا جو فاؤنڈنگ مینوفسٹو تھا اس میں ٹیمپرنگ کی گئی ہے، جوکہ واقعی کی گئی ہے ، کیونکہ ایم کیو ایم اپنا کوئی وجود نہیں رکھتی تھی۔

شبیر حسین صاحب کا کہنا تھا ٹیمپرنگ کی گئی یا نہیں کی گئی ، ایم کیو ایم پاکستان والے ہاں یا نا میں جواب دے دیں۔ اسی سے ثابت ہو جائے گا کہ معاملہ کدھر جارہا ہے۔ بہرحال ان سے جواب بن نہیں پارہا۔

سینئر تجزیہ کار شبیر حسین کا کہنا تھا ایم کیو ایم کے پاس اس بات کا کیا جواب ہوسکتا ہے کہ ایک آدمی جس نے سیاسی پارٹی بنائی ، جو اس کا بانی ہے ، جس نے ساری پراپرٹیز خریدیں ، مگر اپنے نام سے نہیں خریدیں۔ اس نے وہ پراپرٹیز ٹرسٹ کے نام رکھی تھیں۔ تو پھر آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ ان پراپرٹیز کو ہتھیانے کے چکروں میں تھا۔ اس سب کے باوجود ایک صحافی کے سوال کے جواب میں الطاف حسین کا کہنا تھا میں فائٹر ہوں میں فائٹ کروں گا۔ اب لوگ خود سوچ لیں کہ جب الطاف حسین کو پتا ہے کہ وہ بےگھر ہوجائیں گے اور وہ مان رہے ہیں کہ وہ بےگھر ہوجائیں گے تو یہاں کا ووٹر ایم کیو ایم پاکستان والوں کے متعلق کیا سوچے گا۔

بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی پریس کانفرنس پر سینئر تجزیہ کار شبیر حسین صاحب نے اپنے تبصرے میں مزید بھی کئی انکشافات کیے ہیں جو ہم دیکھتے ہیں ان کے اس انٹرویو میں۔

متعلقہ تحاریر