ہم سب کو سپریم کورٹ کے لیے نکلنا ہوگا اور میں قیادت کروں گا، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ واحد ادارہ ہے جو جمہوری کو بچا رہا ہے اس میں قوم کو کہتا ہوں کہ آپ سب اس کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ میں سپریم کورٹ آف پاکستان کر خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور قوم کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ملک میں جمہوری صرف ایک دھاگے سے جڑی ہوئی ہے ، اور وہ دھاگہ ہے سپریم کورٹ۔ سپریم کورٹ اس وقت جمہوریت کی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ این آر او والے مافیا نے تمام جمہوری اداروں کو تباہ کردیا گیا ہے۔ آج صرف امید پاکستان کی سپریم کورٹ ہے۔

اُن کا کہنا تھا میں نے بطور ایک پارٹی کے سربراہ تمام اعلیٰ درجے کے وکلاء سے مشاورت کرکے ، میں نے اپنی دو حکومتوں کو ختم کیا ، ان حکومتوں کو ختم کیوں کیا۔ سب سے پہلے تو ہمارے فنڈز روک لیے گئے۔ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہم لوگوں کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کرسکے۔ کیونکہ سینٹر سے ہمیں فنڈز ہی فراہم نہیں کیے گئے۔ جمہوریت میں پھر آپ کے حق ہوتا ہے کہ آپ اپنی گورنمنٹ کو تحلیل کرکے ایک نئے مینڈیٹ کے ساتھ واپس آئیں۔

یہ بھی پڑھیے

ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا عطاء اللہ تارڑ کو کرارا جواب، ٹیلی تھون فنڈز کی تقسیم کی ویڈیو جاری کردی

سینیٹر افنان اللہ کا قانونی ٹیم کی ناکامی اعتراف، نوازشریف دونوں تارڑوں سے ناراض

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانیوں کو پتا ہے کہ اس ملک صرف صاف اور شفاف انتخابات ہی بچا سکتے ہیں۔ ہم نے امید لگائی کہ یہ لوگ صاف و شفاف انتخابات کی طرف چلے جائیں گے۔ مسلم لیگ ن کی ٹاپ لیڈرشپ کے بیانات ریکارڈ پر ہیں کہ اگر آپ انتخابات چاہتے ہیں تو اپنی حکومتوں کو تحلیل کردیں۔ جنرل باجوہ سے جب دو میٹنگز ہوئیں تو انہوں نے بھی یہی کہا ہے کہ آپ اپنی حکومتوں کو تحلیل کردیں۔ اور پھر ملک الیکشن کی طرف چلا جائے گا۔ لیکن اس وقت سپریم کورٹ پر واردات ہورہی ہے ، جس طرح ججز کے اوپر حملے ہورہے ہیں ، ہمارے لیے یہ بڑا امتحان ہے کہ جو زبان پارلیمان میں سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف استعمال کی جارہی ہے۔

سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میں ان کا مقابلہ تیس سال کررہا ہوں، سیاستدان ایسی حرکتیں نہیں کرتے جو یہ  کررہے ہیں۔ مافیا یا تو آپ کو خریدتا ہے ، انہوں نے بےتہاشہ رشوت کا استعمال کیا ، یا پھر مافیا سیاستدانوں کو بلیک میل کرنے کے لیے جہازوں سے ننگی تصویر پھینکتے ہیں یا پھر ان ٹیپس تیار کی جاتی ہیں۔ اور پھر ان ٹیپس کے ساتھ بلیک میل کیا جاتا ہے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا جو وزیراعظم اور وزیراعظم کا جو بیٹا حکومت میں بیٹھے ہوئے تھے انہیں 16 ارب روپے کی کرپشن پر سزا ہونے والی تھی ، انہوں نے 8 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی تھی ، یعنی 24 ارب روپے کے ان پر کیسز تھی جن پر انہیں سزا ہونے والی تھی ، یہ سب کیوں کیا گیا ، جنرل باجوہ نے شہباز شریف کو سیٹ پر اس لیے بٹھایا تھا ، کیونکہ اس نے جنرل باجوہ کو ایکسٹنشن دینی تھی۔ پاناما میں نواز شریف کو سزا ہوئی تھی لیکن وہ اس سزا کو نہیں بھولا کیونکہ اس کو یاد ہے کہ اس جے آئی ٹی میں دو برگیڈیرز بھی موجود تھے۔ اس لیے جنرل باجوہ کو توسیع نہیں ملی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان سب کا ایک ہی ایجنڈا ہے اور وہ ایجنڈا یہ ہے کہ عمران خان کو جیت کے دوبارہ آنے نہیں دینا۔ کیونکہ اگر وہ آگیا تو ان سب کی چوری پکڑی جائے گی۔ پھر وہ کیسز کھل جائیں۔ ان لوگوں کو بس اس کا ڈر ہے۔

سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں جن پولیس افسران کو لگایا گیا ہے ، یہ وہی پولیس افسران ہیں جنہوں نے 25 مئی کو ہم پر ظلم کیا تھا۔ ان پولیس افسران کو الیکشن کمیشن  جان بوجھ کر واپس لے کر آیا ہے۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا کہ بائیس ایسے افسران ہیں جنہوں نے گھروں میں گھس گھس کو ہم پر ظلم کیا تھا ، عورتوں کو ہراساں کیا گیا۔ یہ لوگ 11 سال کے بچے کو اٹھا کر لے گئے جب بچے کو باپ ان نہیں ملا۔ جن افسران نے ظلم کیا تھا انہیں الیکشن کمیشن واپس لے آیا ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے پولیس کے ادارے کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے ، پارلیمنٹ کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے کیونکہ انہوں نے راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر بنا دیا ہے جو ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنا چاہتا ہے۔ بتایا جائے اپوزیشن کے بغیر پارلیمنٹ چلتی ہے۔

ان کا کہنا تھا شہباز گل کو گرفتار کیا گیا ، اس پر ظلم کی انتہا کی گئی ، جو کچھ شہباز گل نے کہا تھا وہی کچھ خواجہ آصف نے کہا ہے مگر اس کو تو کوئی کچھ نہیں کہتا۔

عمران خان کا کہنا تھا میں اپنی قوم کو بتادینا چاہتا ہوں کہ جن کو یہ لائے ہیں اور جو اوپر بیٹھے لوگ ان کو لائے ہیں ان سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ عمران خان کو نہیں آنے دینا۔

ان کا کہنا تھا میں اپنی عوام کوبتا دینا چاہتا ہوں کہ نگراں حکومت کا کام ہوتا ہے الیکشن کرانا۔ میں اپنی قوم کو کہنا چاہتا ہے کہ یہ لوگ جو کچھ کررہے ہیں ہم نے بھیڑ بکریوں کی چپ کرکے قبول نہیں کرنا۔

اپنی تقریر کے آخر میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم سب نے سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہونا ہے، کیونکہ سپریم کورٹ واحد ادارہ ہے جو ہماری جمہوریت کو بچا رہا ہے، اگر سپریم کورٹ بیٹھ گئی تو جمہوریت ختم ہو جائے گی۔ اس لیے ساری قوم کو کہتا ہوں کہ اپنے آئین اور سپریم کورٹ کے ساتھ کڑی ہوجائے۔ اس لیے میں سب کو کہتا ہوں کہ ہم سب کو سپریم کورٹ کے لیے نکلنا ہوگا اور میں قیادت کروں گا۔

متعلقہ تحاریر