وزیراعظم شہباز شریف کے اعتماد کے ووٹ پر کبھی ہاں کبھی نہ، مریم اورنگزیب کی قلابازیاں

بدھ کے روز بعض میڈیا چینلز نے اپنے ذرائع سے بریکنگ کے طور پر یہ خبر چلائی تھی کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے ریمارکس کے تناظر میں قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، ان خبروں کی وزیر اطلاعات نے سختی سے تردید کی تھی۔

ہمارے ملک کے سیاستدان اپنے بیانات ایسے بدلتے ہیں جیسے امیر لوگ کپڑے ، خاص طور پر جو سیاستدان اقتدار میں ہوتے ہیں ان کے بیانات دن میں کچھ اور رات میں کچھ ہوتے ہیں، تازہ ترین مثال وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی ہے جنہوں نے بدھ کے روز بیان جاری کیا تھا کہ وزیراعظم ایوان سے اعتماد کا ووٹ نہیں لے رہے اور نہ ہی انہیں اس کی ضرورت ہے جبکہ جمعرات کے روز قومی اسمبلی کا اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد مریم اورنگزیب سے فوری طور پر ٹوئٹر پر بیان جاری کیا کہ پارلیمانی اتحاد کا کیا تاریخی مظاہرہ ہوا ہے۔

بدھ کے روز بعض میڈیا چینلز نے اپنے ذرائع سے بریکنگ کے طور پر یہ خبر چلائی تھی کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے ریمارکس کے تناظر میں قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ایم کیو ایم پاکستان کے مجوزہ استعفے، سنجیدہ معاملہ یا بلیک میلنگ؟

تقریباً تمام چوٹی کے چینلز پر بریکنگ چلتی رہی اور بعدازاں اس خبر کو ہیڈلائن کی زینت بھی بنایا گیا۔

تاہم بدھ کی رات ساڑھے سات بجے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بیان جاری کرکے تمام خبروں کی تردید کردی۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ "وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ نہیں کیا، ایسی مشاورت ہوئی نہ اس کی ضرورت ہے۔ عوام، پارٹی، اتحادی  جماعتوں کے متفقہ امیدوار شہباز شریف 11 اپریل 2022 کو قومی اسمبلی کے قائد ایوان کا ووٹ لے چکے ہیں۔ من گھڑت افواہ حقیقت نہیں۔ میڈیا بغیر تصدیق وزیراعظم سے متعلق خبریں نہ چلائے۔

تاہم گذشتہ روز قومی اسمبلی سے وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے ایک مرتبہ پھر اعتماد کا ووٹ لے لیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اعتماد کا ووٹ لینے کی تحریک پیش کی جسے تمام ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

قومی اسمبلی کے 180 اراکین نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنا ووٹ ان کے حق میں کاسٹ کیا۔

ووٹنگ کے فوری بعد ایک مرتبہ پھر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر جاتے ہوئے پیغام شیئر کیا کہ ” پارلیمانی اتحاد اور طاقت کا تاریخی مظاہرہ – الحمدللہ 180 ووٹ۔”

سیاسی تجزیہ کاروں نے مریم اورنگزیب سے سوال کیا ہے کہ "کیا وفاقی وزیر اطلاعات بتانا پسند کریں گی کہ انہوں نے بدھ کے روز چینلز پر چلنے والی خبروں کی تردید کیوں کی تھی؟۔”

متعلقہ تحاریر