میرے دادا نے کراچی کی 70 فیصد زمین خرید لی تھی، نبیل گبول کادعویٰ

مزار قائد اور خداد کالونی کی زمین میرے دادا نے دی تھی، ہمیں آج تک کراچی ایئرپورٹ کی زمین کے پیسے نہیں ملے، دادا نے نیلامی میں اتنی زمینیں خرید لی تھیں کہ برطانوی حکومت نے ان پر مزید خریداری پر پابندی لگادی تھی، رہنما پیپلزپارٹی

پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے دعوی کیا ہے کہ ان کے دادا نے کراچی کی 70 فیصد زمین خرید لی تھی، مزار قائد اور خداداد کالونی کی زمین ان کے دادا نے دی تھی۔

نبیل گبول نے گزشتہ دنوں یوٹیوب حافظ احمد کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور اس موقع پر کئی انکشافات کیے۔

یہ بھی پڑھیے

پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول کی خواتین سے متعلق گھٹیا گفتگو کا کلپ وائرل

نادیہ خان نے بائیکاٹ کے باوجود نادر علی کے شو میں آنے کی وجہ بتادی

میزبان حافظ احمد نے سوال کیا کہ اس بات میں کتنی حقیقت ہے، کہا جاتا ہے کہ مزار قائد کی زمین بھی آپ کے آباواجداد کی تھی؟نبیل گبول نےکہاکہ1947” میں مہاجربھارت سے کراچی آئے تومیرے دادا نے پوری خدادکالونی انہیں دی تھی تاکہ وہ یہاں آکر رہیں، اسی طرح کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ  بھی میرے دادا کا تھا جو 1928یا1930   میں اس وقت کی حکومت نے بہت ہی معمولی رقم میں ان سے لیا“۔

نبیل گبول نے دعویٰ کیا کہ”آج تک ہمیں کراچی ایئرپورٹ کی زمین کےپیسے  نہیں ملے ہیں، حکومت کے پاس اتنے پیسے ہی نہیں کہ وہ ہمیں دے سکے،انہوں نے کہاکہ ہم آپ کو پیسے دیں گے تو آئی ایم ایف کی قسط کیسے بھریں گے؟“۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ”میرے دادا نے انگریزوں کے کلیکٹرسے کراچی کی 70 فیصد زمین خرید لی تھی جس برطانوی حکومت نے میرے دادا پر پابندی لگادی تھی کہ آپ مزید زمینیں نہیں خرید سکتے کیونکہ اگر آپ نے زمینیں خریدنا بند نہیں کیا تو آپ پورا کراچی خرید لیں گے“۔

نبیل گبول نے بتایاکہ ان کے دادا نے برطانوی حکومت کےفیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا اور مقدمہ جیتنے کے بعد پھر سے زمینیں خریدنا شروع کردیں جس کےبعد انہیں قتل کردیا گیا۔

متعلقہ تحاریر