بشریٰ بی بی کا مریم نواز پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ، فواد چوہدری
رہنما تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) ججز کو منظم طریقے سے ٹارگٹ کررہی ہے تاکہ ملک میں عدالت کو نظام کو ختم کردیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) این آر او حاصل کرنے کےلیے ایک مرتبہ پھر سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کو نشانہ بنا رہی ہے ، ن لیگیوں کا مقصد نیب ترمیم کیس کا فیصلہ روکنا ہے۔ منظم طریقے سے عدالتی نظام کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی فواد حسین چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کے حقوق جو سلب کیا جارہے ہیں اس کے حوالے سے امریکی کانگریس کے 100 سے زیادہ ارکان سیکریٹری بلنکن کو خط لکھ رہے ہیں ، جس میں اس بات کی نشاندہی کی جارہی ہےکہ پاکستان میں جو کسٹوڈین ٹارچر ہورہا ہے تو جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے اس پر کارروائی کی جائے۔ ہم نے جرمن سفیر اور یورپی یونین سے بھی درخواست کی ہے کہ اس معاملے پر تحقیقات کرے۔
یہ بھی پڑھیے
میرے دادا نے کراچی کی 70 فیصد زمین خرید لی تھی، نبیل گبول کادعویٰ
عمران خان کی ہدایت پر پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا”جرم“، گجرات میں پرویزالہٰی کے گھر چھاپہ
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود مسنگ پرسنز کے معاملات تیزی سے بڑھتے جارہے ہیں، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کسی ویب ٹیلی ویژن کے سربراہ کو اٹھا لیا گیا ہے۔ کسٹوڈین ٹارچر ایک ایسا جرم ہے جس پر کوئی بھی شخص آنکھیں بند کرہی نہیں سکتا۔ اگر آپ لوگوں کو لاہور ، کراچی اور دیگر علاقوں سے اغواء کررہے ہیں تو آپ پاکستان کے ساتھ دشمنی کررہے ہیں۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ملک میں عدالتی احکامات کی کوئی پرواہ نہیں کی جارہی ، پرویز الہیٰ کی ضمانت ہوچکی ہے مگر آپ نے دیکھا کس طریقے سے ان کے گھر کے دروازے توڑے گئے۔ حسان نیازی اور علی امین گنڈاپور کی ضمانت ہوچکی ہیں مگر ان کو رہا نہیں کیا جارہا۔ جس کا مطلب ہے کہ پاکستان میں عدالتی نظام کو ایک منظم طریقے سے ختم کیا جارہا ہے۔ یہ سلسلہ عام کیسز سے ہٹ کر سپریم کورٹ کے ہائی پروفائل کیسز تک پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے آج کے ریمارکس بہت اہم ہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 190 کے تحت تمام ادارے سپریم کورٹ کے احکامات کے پابند ہیں۔
چوہدری پرویز الہیٰ کے مقدمے کا حوالہ دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے آج پرویز الہٰی کیس میں توہین عدالت کو نوٹس لیا ہے ، میری ان سے درخواست ہے کہ وہ اپنے فیصلوں پر عملدرآمد بھی کرائیں۔ اگر آپ نے عملدرآمد نہ کرایا تو بحیثیت ادارہ آپ کی پوزیشن ختم ہو جائے گی۔
مریم نواز کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کل مریم نواز صاحبہ نے ایک تقریر کی ، جس میں انہوں نے چیف جسٹس صاحب ، جسٹس مظاہر علی نقوی ، جسٹس اعجاز الاحسن صاحب کو ایک منظم طریقے سے نشانہ بنایا۔ ن لیگ مذکورہ تین جج صاحبان کو ٹارگٹ کررہی ہے، سپریم کورٹ کے 16 ججز میں سے 8 ججز ن لیگ کے نشانے پر ہیں۔ مریم نواز کیوں ان ججز کو ٹارگٹ کررہی ہیں؟۔ یہ تمام تگ و دو صرف ایک مقصد کے تحت ہورہی ہے۔ اور وہ مقصد یہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ کا بینچ جو نیب ترامیم کا کیس سن رہا ہے وہ بینچ تحلیل ہو جائے، اور وہ اپنا فیصلہ نہ دے۔ وہ 1100 ارب روپے کا فائدہ جو شریف فیملی اور زرداری فیملی نے نیب قوانین میں ترمیم کرکے اٹھایا ہے ، اس کو بچانے کے لیے اس وقت سپریم کورٹ کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ ہم چیف جسٹس صاحب سے کہتے ہیں کہ وہ کسی دباؤ میں نہ آئیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے آئین کو ختم کردیا جاتا ہے اور پاکستان کے لوگ گھروں میں بیٹھے رہتے ہیں ، اگر سپریم کورٹ کو بند کردیا جاتا ہے اور لوگ گھروں میں بیٹھے رہ جاتے ہیں ، پھر ہمارا حق ہی نہیں ہے کہ ہم اپنے کسی حقوق کی بات کریں۔ پاکستان کے لوگوں کو اپنے حقوق کے لیے خود باہر نکلنا ہوگا۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے بشریٰ بی بی پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ فائلوں پر دستخط کروانے کے پیسے وصول کررہی تھیں۔ خان صاحب کی اہلیہ کو کبھی کسی نے دیکھا بھی نہیں ہوگا ، انہوں نے کبھی کسی سیاسی ایکٹیویٹی میں حصہ نہیں لیا ، ان پر مریم نواز مسلسل الزامات لگا رہی ہیں ، اس لیے بشریٰ بیگم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ان کی طرف سے مریم نواز کا ہتک عزت کا نوٹس بھیجا جارہا ہے ، مریم نواز کے خلاف فوجداری مقدمہ قائم کروانے جارہے ہیں ، بشریٰ بی بی کی عزت کو خراب کرنے کی پاداش میں مریم نواز پر کریمنل پروسیڈنگ کے تحت مقدمہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مریم نواز کو آج نوٹس بھجوا دیا جائے گا۔