مولانا فضل الرحمان کا پیر کے روز سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج کا اعلان

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ جو سہولت کاری عمران خان کو دی جارہی کیا وہ سہولت نواز شریف کو دی گئی تھی۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے پیر کے روز سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج اور دھرنے کا اعلان کردیا ہے۔ کہتے ہیں عمران خان کو نااہل قرار دیا جائے۔

عمران خان کی گرفتاری اور عدالت کی جانب سے تمام کیسز میں ضمانت منظور ہونے کے بعد کی صورتحال پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدر مولانا فضل الرحمان نے کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پیر کے روز پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور رہنما سپریم کورٹ کے باہر جمع ہوں گے اور پرامن احتجاج کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے 

سپریم کورٹ مخالف مظاہرے: مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا اجلاس طلب کرلیا

مسلم لیگ ن نے ملک گیر احتجاج کی کال دے دی

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے تمام ملک کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پیر کے روز سپریم کورٹ کے باہر پہنچیں اور تاریخ ساز دھرنا دیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی جانب سے عمران خان کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا اور ہائی کورٹ سے جو ریلیف عمران خان کو ملا ہے ہمیں اس پر سخت تشویش ہے۔

ان کا کہنا تھا جو سہولت عمران خان کو دی جارہی ہے وہ سہولت نواز شریف یا کسی اور لیڈر کو کیوں نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری عدلیہ کہاں کھڑی ہے۔ کیا ایسی سہولت مریم نواز ، فریال تالپور کو دی گئی۔ عمران خان کو پیشی کے موقع پر وی آئی پی پروٹوکول دیا جارہا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے عدالت پر سہولت کاری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کہا کسی مقدمے کا علم ہو یا نہ ہو عمران خان کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔ ہائیکورٹ نے 9 مئی کے بعد تمام کیسز میں ضمانت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے کرپشن کرنے والے کی حوصلہ افزائی کی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 60 ارب روپے کے کرپشن کیس میں عمران خان کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔ سپریم کورٹ مجرم کو تحفظ فراہم کررہی ہے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ڈنڈے سے بات کرو گے تو ڈنڈے سے جواب دیں گے۔ احتجاج کے دوران اگر کسی نے توڑ پھوڑ کی تو وہ پی ٹی آئی کا شرپسند ہوگا۔

ان کا کہنا تھا اس وقت پورے ملک میں غنڈہ گردی اور دہشتگردی ہورہی ہے۔

متعلقہ تحاریر