انتخابات کے حوالے سے وہی فیصلے کریں گے جو ملکی مفاد میں ہوں گے، مولانا فضل الرحمان
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا ہے پی ٹی آئی پر پابندی عدالتی فیصلہ ہوگا اگر عدالت سمجھتی ہے پابندی لگنی چاہیے تو پھر لگنی چاہیے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جوڈیشری نے فیصلوں میں جانبداری کا ثبوت دیا ہے ، ہم عوامی عدالت میں جائیں گے۔ جے یو آئی (ف) اور پی ڈی ایم جماعتوں کے لوگوں بہت بڑی تعداد میں اسلام آباد مگر ایک گملا تک نہیں ٹوٹا۔ کہتے ہیں تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات نہ پہلے کررہے تھے نہ اب کررہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات پہلے کررہے تھے نہ اب کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
حماد اظہر اور ندیم افضل چن کے بزرگ والد کی گرفتاری ورہائی
اسٹیبلشمنٹ کا پلان بی آیا تو پی ڈی ایم والے وہاں ہوں گے جہاں آج پی ٹی آئی والے ہیں، عمران خان
انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جب حالات ٹھیک ہوں گے اور تمام پی ڈی ایم کی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا فیصلہ کرنے سے پہلے دیکھنا ہوگا ملک کو نئے ہنگاموں کی بھینٹ چڑھانا ہے یا معیشت کو کھڑا کرنا ہے۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں انتخابی اتحاد نہیں ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں نے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا آرمی ایکٹ تو حرکت میں آئے گا۔ آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل پر اپیل کی جاسکتی ہے۔ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ عدالت کو کرنا ہے۔ عدالتی سمجھتی ہے کہ پابندی لگنی چاہیے تو ضرور لگنی چاہیے۔