سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا سوچ رہا ہوں، ندیم افضل چن

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ جمہوریت ، رول آف لاء اور لوگوں کے لیے کچھ نہیں کرپارہا ، جس طرح سے مجھے کرنا چاہیے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ میں سنجیدگی سے سیاست سے علیحدگی اختیار کرنے کا سوچ رہا ہوں ، محسن نقوی بےبس ہیں تگڑے وزیراعلیٰ نہیں ہیں ، پنجاب میں بیوروکریسی کی زیادہ چلتی ہے اور یہ ساری کی ساری ن لیگ کی ہے۔ پنجاب میں اس وقت اینٹی نواز شریف ووٹ کی اکثریت ہے۔

ان خیالات کا اظہار رہنما پی پی ندیم افضل چن کا اے آر وائی کے رپورٹر نعیم اشرف بٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ میرے والد صاحب کی گرفتاری کی وجہ شائد وہ میٹنگ تھی جس میں میں نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو مشورہ دیا تھا کہ وہ پنجاب میں ن لیگ کی جائے پی ٹی آئی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرلے ، کیونکہ اس وقت پنجاب میں نواز شریف مخالف ووٹوں کی اکثریت ہے۔ اگر پیپلز پارٹی کا امیدوار تگڑا ہوا تو اسے اینٹی نواز شریف ووٹ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیے 

مریم نواز نے عمران خان کو غیر ملکی طاقتوں سے مدد مانگنے کا طعنہ دے دیا

سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان گذشتہ رات سے لاپتہ

ان کا کہنا تھا کہ مختلف رائے ہے میرے والد صاحب کو سیاست چھوڑے ہوئے بھی 15 سال ہو گئے ہیں ، وہ مجھے اور تمام بچوں کو بھی یہی مشورہ دیتے ہیں کہ سیاست چھوڑ دیں۔ والد صاحب کہتے ہیں کہ سیاست اب عزت کا ذریعہ نہیں رہ گئی۔ اس لیے اب میں سنجیدگی سے سوچ رہا ہوں کہ سیاست چھوڑ دوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں جمہوریت ، رول آف لاء اور لوگوں کے لیے کچھ نہیں کرپارہا ، جس طرح سے مجھے کرنا چاہیے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ آئی پی پی میں زیادہ تر ووٹ لوگ ہیں جن کی عوام میں کوئی اہمیت نہیں ہے۔

متعلقہ تحاریر