پارٹی قیادت کو بلیک میل کرنے کا الزام: لطیف کھوسہ کی پارٹی رکنیت معطل

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر رانا فاروق سعید نے لطیف کھوسہ کی پارٹی رکنیت معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سینئر قانون دان اور پی پی پی رہنما لطیف کھوسہ کی پارٹی رکنیت ختم کردی۔ یہ کارروائی اس ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے ، جب گذشتہ روز لطیف کھوسہ نے لاہور میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی تھی۔ پی پی کے معطل رہنما کا کہنا ہے کہ عہدے قربان کردوں گا مگر آئین سے غداری نہیں کروں گا۔

تفصیلات کے مطابق پارٹی رکنیت ختم کرنے کا حکم پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر رانا فاروق سعید نے جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ لطیف کھوسہ پارٹی کی ریڈ لائن کراس کر چکے ہیں جس کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میئر کے انتخاب میں ای سی پی پر پیپلز پارٹی کی مدد کا الزام لگا دیا

چوہدری شجاعت اور پرویز الہیٰ کے درمیان ملاقات: کیا برف پگھلنے لگی؟

لطیف کھوسہ پر الزام لگاتے ہوئے رانا فاروق سعید نے کہا کہ لطیف کھوسہ بطور وکیل پیپلز پارٹی میں آئے اور فائدے اٹھاتے رہے۔ اب لطیف کھوسہ بھی اپنے بیٹے کو اٹارنی جنرل بنانا چاہتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ عہدہ نہ ملنے کی صورت میں انہوں نے پارٹی قیادت کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔

پی پی پی پنجاب کے صدر نے مزید کہا کہ لطیف کھوسہ کو بار بار یاد دلایا گیا کہ وہ پارٹی لائن اور پارٹی کی مقرر کردہ حدود سے تجاوز نہ کریں، اس سب کے باوجود اس نے ہدایات پر عمل نہیں کیا۔

اپنی پارٹی رکنیت معطل ہونے پر بیرسٹر لطیف  کھوسہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "کل خان صاحب سے ملاقات کے بعد پارٹی نے آج میری بنیادی رکنیت ختم کردی اور میری تصویر سیکرٹیریٹ میں ہال آف شیم پر لگا دی۔ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ عہدے قربان کردیں گے لیکن آئین سے غداری نہیں کریں گے۔”

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لطیف کھوسہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔ جس پر پارٹی قیادت بہت زیادہ نالاں تھے۔

متعلقہ تحاریر