پاکستان اندھیرے کے آخری کنارے پر کھڑا ہے، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ میری امریکا اور یورپ سے درخواست ہے کہ وہ ہمارے ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے آواز بلند کریں۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی اور جمہوریت کا بول بالا ہوگا تو لوگوں کی زندگی میں خوشحالی آئے گی۔ اس وقت پاکستان میں غیراعلانیہ مارشل لاء لگا ہوا ہے۔ ہم اندھیرے کے آخری کنارے پر کھڑے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین تحریک انصاف نے بین الاقوامی نشریات ادارے ” ایم ایس این بی سی ” کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی سفیر کی جانب سے امریکا میں ہمارے سفیر کو ایک "ان آفیشل میٹنگ” میں پیغام دیتا ہے کہ آپ لوگوں نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانی ہے ، اور تحریک عدم اعتماد کو لازمی کامیاب کرنا ہے ، ورنہ ہمارے اور آپ کے راستے الگ الگ ہوں گے۔ 6 مارچ 2022 کو وہ دھمکی آمیز سائفر مجھ تک پہنچایا جاتا ہے ، سائفر میں ہماری مقتدر قوتوں کو یہ پیغام دیا گیا تھا کہ اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تو امریکا پاکستان کا ساتھ چھوڑ دے گا۔ اور پھر اگلے ہی دن میرے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی جاتی ہے۔ اور ایک ہفتے کے اندر اندر میری حکومت ختم کردی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پرویز خٹک کے عمران خان پر الزامات کی بوچھار، ترجمان پی ٹی آئی نے الزامات کو بےبنیاد اور جھوٹ قرار دے دیا

حریم شاہ سے زیادہ مشہور ہوگیا ہوں وہ میرا انٹرویو کرنا چاہتی ہے، نبیل گبول

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میں نے وہ سائفر اپنی کابینہ اور نیشنل سیکورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں رکھا۔ جس کے بعد سرکاری سطح پر احتجاج کیا گیا ، اور امریکی انڈرسیکریٹری کی گفتگو کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا گیا۔ جو ہونا تھا ہو گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اب امریکا سے صرف ایک چیز کی مانگ کرتا ہوں کہ جو رولز آف لاء یورپ میں ، جو جمہوری روایات یورپ میں پروان چڑھ رہی ہیں اسی قانون کی حکمرانی اور جمہوری روایات کے لیے امریکا پاکستانی حکومت پر زور دے۔ یہ میں اپنے لیے  نہیں بلکہ بائیس کروڑ عوام کے لیے کہہ رہا ہوں۔ جیسا کہ میں نے کہا پاکستان میں اس وقت غیراعلانیہ مارشل لاء لگا ہوا ہے۔ کوئی یورپی ملک ایسا نہیں چاہتا ہے۔ اس لیے میں کہتا ہوں کہ وہ ہمارے ملک میں جمہوریت کے لیے آواز بلند کریں۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 37 ضمنی انتخابات میں سے 30 میں میری پارٹی نے فتح حاصل کی۔ اور یہ سب کچھ اسٹیبلشمنٹ کے سپورٹ کے باوجود ہوا۔ اور اب صورتحال یہ ہے کہ یہ لوگ مجھے عدالتوں سے نااہل کروانا چاہتے ہیں ، مجھے دہشتگرد قرار دلوانا چاہتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر