چیئرمین تحریک انصاف نے پیر کے روز تک اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کردیا

عمران خان نے بدھ کے روز فاکس نیوز کا انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی گرفتاری ناگزیر ہے، لگتا ہے کہ پیر کے روز گرفتار کرلیا جاؤں گا۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے بدھ کے روز ایک بار پھر اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کی گرفتاری ناگزیر ہے اور اگلے پیر یا آنے والے ہفتے کے اوائل میں انہیں گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے میں خود کو زیادہ دیر تک جیل سے باہر نہیں دیکھتا۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین تحریک انصاف نے بدھ کے روز فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ "میں اس ہفتے جیل جانے کی توقع کر رہا تھا لیکن میرے وکلاء نے واقعی ایک زبردست لڑائی لڑی ہے۔ لیکن مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ صرف وقت کا فائدہ ہے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پیر کے روز یا پھر اگلے ہفتے کے اوائل میں خود کو جیل میں دیکھ رہا ہوں۔ یہ لوگ مجھے کسی بھی وقت گرفتار کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

نواز شریف نے پارٹی کارکنان کو سوشل میڈیا کے استعمال کی ہدایت کردی

حماد اظہر نے پی پی پی میں شمولیت کی افواہوں کی تردید کردی

9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کے بعد شہباز شریف حکومت نے پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کیا تھا اور پارٹی چیئرمین کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے تھے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اس سے قبل بھی اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

آج انٹرویو کے دوران عمران نے دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف ہر روز ایک نیا مقدمہ درج کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کی تعداد 180 ہو گئی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "بدقسمتی سے اس وقت ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے ، یہ ظلم کی بدترین مثال ہے۔”

انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو "اٹھایا” گیا ہے اور انہیں پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں سیاسی کارکنوں کے ساتھ ایسا کام کبھی نہیں کیا گیا۔

گزشتہ سال تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ان کی برطرفی کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنی مدت ملازمت میں "توسیع کے لیے” "سیاسی انجینئرنگ” کی تھی۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے الزام لگایا کہ جنرل باجوہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ "ہاتھ ملایا”۔ انہوں نے امریکا کو یہ باور کرا دیا ہے کہ "میں امریکہ مخالف ہوں”۔

چیئرمین تحریک انصاف نے دعویٰ کہ "سابق آرمی چیف نے میرے خلاف امریکا میں لابنگ کی ، لابی فرم کو میری حکومت نے میرے علم کے بغیر تنخواہ دی تھی۔ امریکا میں جو شخص لابنگ کر رہا تھا اس نے امریکیوں کو یہ باور کرایا کہ عمران خان کتنا امریکا مخالف ہے اور آرمی چیف کتنا امریکا نواز ہے۔”

تحریک انصاف کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اب یقین ہوگیا ہے کہ میرے برطرفی کے پیچھے واشنگٹن نہیں بلکہ آرمی چیف تھا۔

متعلقہ تحاریر