طالبان سے بات ہوسکتی ہے تو الطاف حسین سے کیوں نہیں ؟عامر لیاقت

اس شخص کو مت بھولنا جس نے تمہیں یہ نظریہ دیا ہے،عامر لیاقت کا مہاجر کلچر ڈے کے اجتماع سے خطاب، تقریب میں موجود ڈاکٹر فاروق ستار کا عامر لیاقت کے بیان سے اظہار لاتعلقی

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی حمایت میں بول پڑے۔ کہتے ہیں طالبان سے بات ہوسکتی ہے تو الطاف حسین سے کیوں نہیں ۔

رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین  مہاجر کلچر ڈے کے حوالے سے لیاقت آباد میں منعقدہ  عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر ایم کیوایم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار، ایم پاکستان کے محمد حسین اور مہاجر اتحاد تحریک کے سربراہ سلیم حیدر بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیے
کیا نواز شریف اور آصف زرداری کو اپنے بیانات کا خمیازہ بھگتنا پڑ سکتاہے؟

بلدیاتی الیکشن سے قبل ن،جنون اور جیالوں نے لاہور پر نظریں گاڑھ لیں

عامر لیاقت کے اعلان کے بعد  پنڈال بانی ایم کیو ایم کے حق میں نعروں سے گونج اٹھا  جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی محمد حسین اور سابق رہنما ایم کیو یم فاروق ستار کے چہرے پر بھی جوش نمایاں نظر آیا ۔

سوشل میڈیا پر وائرل  وڈیو میں  شرکا کے شور شرابے کے درمیان عامر لیاقت   کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ 2016 میں جب یہ دن  ہم نے جامعہ کراچی میں ایک ساتھ منایا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس شخص کو مت بھولنا جس نے تمہیں یہ نظریہ دیا ہے۔عامر لیاقت کی اس بات پر پنڈال نعروں سے گونج اٹھا جس کے بعد عامر لیاقت نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مزید کہا کہ اگر طالبان سے بات ہوسکتی ہے تو الطاف حسین سے کیوں نہیں؟

عامر لیاقت نے ٹوئٹر پر جاری اپنی وڈیو میں بھی کالعدم ٹی ٹی پی کو خوارج قرار دیتے ہوئے طالبان سے بات چیت کے فیصلے کی مخالفت کی۔انہوں نے لکھاکہ   ٹی ٹی پی والےخوارج اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان عالی شان کے مطابق جہنم کےکتے ہیں اور جہنم کے کتوں سے مذاکرات نہیں کیے جاسکتے۔ سب سے بات ہو رہی ہے تو پھر الطاف حسین سے بھی کر لیجیے!! انہوں نے کہا کہ میں تو عمران خان کا کھلاڑی ہوں انہوں نے سچ بولنا سکھایا ہے۔

عامر لیاقت نے اپنی وڈیو میں کہا کہ  ہم جہنم کے کتوں سے مذاکرات کرنے جارہے ہیں،خوارج سے کبھی مذاکرات نہیں  کیے جاتے، بالخصوص خوارج اگر بھارت میں بیٹھے ہوں اور وہاں سے آپریٹ کررہے ہوں،خوارج سے مذاکرات نہیں کیے جاتے ان سے نہروان لڑی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج  ان مہاجروں نے اپنا کلچر ڈے منایا جو کٹ کے مرکے اور یہ نعرہ لگاتے ہوئے پاکستان آئے کہ بٹ کے رہے گا ہندوستان لے کے رہیں گے پاکستان۔انہوں نے کہاکہ میرے نانا سردار علی صابری قائد اعظم کے ساتھ پاکستان آئے تھے اور قائداعظم میری جان ہیں اور عمران خان میرا کیپٹن ،میرالیڈر  میرادوست ، میرا بھائی میرے ساتھ ہے۔

عامر لیاقت مزید بولے کہ  کہنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال میں جہاں دشمن بہت زیادہ ہیں، ان دشمنوں کو ختم کرنے اور ان دشمنوں کیخلاف متحد ہونے کیلیے کیا ہم کچھ ایسے افراد سے مذاکرات نہیں کرسکتے جن کو شاید راہ راست پر لایا جاسکے، یہ سارے راستے اور دروازے ہم نے ایک قوم کے لیڈر کیلیے کیوں بند کیے ہوئے ہیں۔

عامر لیاقت نے مزید کہا کہ میرا سوال ہے کہ  پشتون تحفظ موومنٹ کے محسن داوڑ،علی وزیر اور منظور پشتین سے بات کی جاتی ہے، مولانا فضل الرحمان سے بات کی جاتی  ہے ،محمود اچکزئی  سے بات کی جاتی ہے۔یہاں پر  مصطفیٰ کھر نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ بھارت کے ٹینکوں پر بیٹھ پر پاکستان آئیں گے، کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہوا تو پھر یہ الطاف حسین کے معاملے میں اتنا سخت رویہ کیوں اختیار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں تو پی ٹی آئی میں ہوں او رمیرا سارا وقت اب پی ٹی آئی میں گزرے گا، میرا لیڈر تو عمران خان  ہے لیکن میں یہ پوچھنا چاہتاں ہوں کہ اگر الطاف حسین سے مذاکرات ہوجائیں  اور بات چیت ہوجائے، ایک آواز اگر صحیح ہوجائے تو کیا برا ہے۔

دوسری جانب ایم کیوایم بحالی تحریک کے سربراہ فاروق ستار نے بانی ایم کیوایم سے متعلق عامر لیاقت کی تجویز سے لاتعلقی کی اعلان کردیا۔ جس پر عامرلیاقت نے ایک اور ٹوئٹ میں فاروق ستار کو بھی آڑے ہاتھوں لے لیا۔

عامر لیاقت نے لکھا کہ فاروق ستار صاحب آپ ہمیشہ لاتعلقی کا اظہارہی کرتے رہیے ، آپ سے تعلق رکھنا کون چاہتا ہے؟ چھوٹا آدمی چھوٹا ہی سوچتا ہے، 2018میں ہرا چکا ہوں اس بار زیادہ مارجن سے ہرآؤں گا، خبردار جو آئندہ تعلق برداری کی  یارشتے بڑھانے کی کوشش کی۔

متعلقہ تحاریر