جماعت اسلامی کامیاب،سندھ حکومت نے بلدیاتی قانون پر گھٹنے ٹیک دیے

جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کی قیادت کے درمیان مذاکرات کامیاب، تحریری معاہدہ طے پاگیا، سندھ حکومت میئرکے تمام اختیارات بحال کرنے کیلیے بلدیاتی قانون میں ترمیم لائے گی

جماعت اسلامی نے کراچی کے حقوق کی جدوجہد میں بڑی کامیابی حاصل کرلی،سندھ کی حکمراں جماعت پاکستان پیپلزپارٹی نے متنازع بلدیاتی قانون پر گھنٹے ٹیک دیے۔

جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کی قیادت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔دونوں جماعتوں میں تحریری معاہدے کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے رات گئے سندھ اسمبلی کے باہر 29 روز سے جاری  دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ جماعت اسلامی نے آج شہر کے 5 اہم مقامات پر دھرنوں کی کال بھی واپس لے لی۔

یہ بھی پڑھیے
وزیراعلیٰ سندھ اور ایم کیو ایم کے رہنماء امین الحق کے درمیان رابطہ

جناح پور کے حوالے سے لیفٹیننٹ جنرل (ر )توقیرضیا کے تہلکہ خیز انکشافات

جماعت اسلامی کراچی اور پیپلزپارٹی کے درمیان  بیک ڈور مذاکرات گزشتہ  کئی روز سے جاری تھے۔ مذاکرات کی کامیابی کے بعد سندھ حکومت کا وفد وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کی قیادت میں رات گئے جماعت اسلامی کے دھرنے میں پہنچا۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے حقوق اور سندھ کے عوام کے لیے ہمارا تحریری معاہدہ ہوا ہے اور ناصر حسین شاہ نے میڈیا کے سامنے پیش کیاہے،
Jamat e islami and ppp, جماعت اسلامی
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تحریری معاہدے کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ بلاول بھٹو زرداری، مراد علی شاہ اور ناصر حسین سمیت دیگر ذمہ داران اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔

اس موقع پروزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے مسودے کے نکات  پڑھ کے سنائے۔انہوں نے  بتایا کہ سندھ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان تحریری معاہدہ ہوا ہے ، سندھ حکومت 2013 کے بلدیاتی ایکٹ میں ترامیم لائے گی، جس کے مطابق صحت سے متعلق جو ادارے لے لیے گئے تھے وہ دوبارہ بلدیاتی اداروں کے سپرد کردیے جائیں گے جبکہ میئر کراچی واٹر بورڈ اور سیوریج بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔اس کے علاوہ صوبائی حکومت یو سی کو ماہانہ اور سالانہ فنڈز کی فراہمی آبادی کی بنیاد پر ہوگی۔

ناصر شاہ نے مزید بتایا کہ جن معاملات پر نوٹیفکیشن جاری کرنا ہوں گے ایک سے دو ہفتوں میں ایسا کر دیا جائے گا۔تحریری معاہدے کے مطابق تعلیم سے متعلق ادارے بھی بلدیاتی اداروں کے سپرد کر دیے جائیں گے جبکہ بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات سنبھالنے کے بعد صوبائی فنانس کمیشن  بھی دیا جائے گا۔

Jamat e islami and ppp, جماعت اسلامی

وزیربلدیات نے مزید کہا کہ بلدیاتی اداروں کے انتخابات کے 30 دن کے اندر صوبائی فنان کمیشن کی تشکیل اور ایوارڈ کا اعلان کیا جائے گا۔صوبائی فنانس کمیشن کے تحت اکٹرائے ٹیکس کا حصہ 1999کے قانون کے تحت کیا جائے گا،یوسیز کے تناسب سے فنڈز دیے جائیں گے، سندھ میں بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے بعد90دن میں انتخاب کا اعلان کردیاجائے گا۔

ناصر حسین شاہ نے مزید کہا جماعت اسلامی کی طرف سے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجے جانے والی تجاویز جن پر اتفاق ہوا ہے اس پر اور جن پر اتفاق نہیں ہوا اس کے لیے مذاکراتی کمیٹی اپنا کام جاری رکھے گی،سندھ حکومت تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کی بحالی میں اہم کردار اداکرے گی،کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ دلانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے ۔ناصر حسین شاہ نے کہاکہ جب تمام معاملات طے ہوگئے ہیں تو دھرنا بھی ختم ہوجاناچاہیے اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ادارہ نورحق آئیں گے۔

سینئر صحافی مظہر عباس نے کراچی کی سیاست میں تازہ پیش رفت کو جماعت اسلامی کی بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

مظہر عباس نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ  جماعت اسلامی کراچی کی سیاست میں واپس آگئی اور سندھ حکومت کی جانب سےمیئر اور کے ایم سی کو تمام اختیارات واپس کرنے کے لیے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2021 میں ترمیم پر رضامندی کے بعدجماعت اسلامی 28 روزہ کامیاب دھرنا ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ تحاریر