لیگی رہنما جاوید لطیف کا حکومت گرانے کیلیے ہارس ٹریڈنگ کا برملا اعتراف

حکومت بنانے کیلیے جتنا برا کام کیا گیا تھا ہم آئینی طریقے سے حکومت گرانے کیلیے اس سے کم برا کام کررہے ہیں، پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو، الیکشن کمیشن کو ن لیگ کو نوٹس جاری کرنا چاہیے،وزیراطلاعات فواد چوہدری 

مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے تحریک انصاف کی حکومت گرانے کیلیے ہارس ٹریڈنگ کا برملا اعتراف کرلیا، کہتے ہیں حکومت بنانے کیلیے جتنا برا کام کیا گیا تھا ہم حکومت گرانے کیلیے اس سے کم برا کام کررہے ہیں۔

گزشتہ رات اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی کے سوال  جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف نے ہارس ٹریڈنگ کا برملا اعتراف کیا۔

یہ بھی پڑھیے

اتحادیوں کو حکومتی کشتی سے چھلانگ لگانے کیلیے جادوئی فون کال کا انتظار

تحریک عدم اعتماد سے قبل ڈی چوک میدان جنگ بنے گا

 

جاوید لطیف نے کہا کہ آج ہم پی ٹی آئی کے قانون سازوں سے ووٹ لے رہے ہیں۔ ہم اسے بتا رہے ہیں اور اس کی توثیق کر رہے ہیں کہ وہ اپنا ووٹ ہمیں دے رہے ہیں۔ میزبان نے جاوید لطیف سے سوال کیا کہ اسے ہارس ٹریڈنگ کہتے ہیں یا نہیں۔ اس پر مسلم لیگ ن کے ایم این اے نے کہا ’’ہاں‘‘۔

بعد ازاں انہوں نے یہ وجہ بتانے کی کوشش کی کہ موجودہ حکومت عوام کو تحریک عدم اعتماد سے روک کر اور سیاسی طاقت کے شوز پر پابندی لگا کر اپنی معزولی کے لیے کسی آئینی اقدام کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔

آپ الیکشن چرالیں اور حکومت بنالیں پھر آپ یہ مطالبہ کریں کہ غیر آئینی طریقے سے حکومت کو گھر نہ بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ  یہ غیر آئینی طریقہ نہیں ہے، ہے یہ بھی برا لیکن اس  سے برا نہیں  جس طرح حکومت بنائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن چرا کر بہت برا کیا گیا مگر ہم انہیں آئینی طریقے سے گھر بھیج کر  اس سے کم برا کررہے ہیں ۔

وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے جاوید لطیف کے ہارس ٹریڈنگ کے اعتراف پر الیکشن کمیشن سے ن لیگ کو نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ کردیا۔

فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ جاوید لطیف کے اس کھلے اعتراف جرم کے بعد کہ عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے مسلم لیگ نون ہارس ٹریڈنگ کر رہی ہے، اصولی طور پر الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ کو نوٹس جاری کرنا چاہئےاور وضاحت طلب کرنی چاہئیے لیکن الیکشن کمیشن کو نون کی نظر لگ گئی ہے اور انہیں صرف تحریک انصاف نظر آرہی ہے۔

یاد رہے کہ  سینئرصحافی بھی حکومت گرانے کیلیے ہارس ٹریڈنگ پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو کے میزبان شہباز رانا نے دو روز قبل اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام (ف) ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے پی ٹی آئی کی حکومت کوگرا کر جمہوریت کی خدمت نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ٹرن کوٹ کو ایک بار دفن کرنا چاہئے،تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا آئینی حق ہے لیکن یہ جمہوری طریقے سے اور پی ٹی آئی کے ایم این ایز  کو خریدے بغیر آنی چاہیے۔

شہباز رانا کے ساتھ میزبان کامران یوسف نے بھی اپنے ٹوئٹ میں کچھ اسی قسم کے خیالات کا اظہار کیا تھا۔انہوں نے لکھا تھا کہ ن لیگ کہ ایک رہنما کے مطابق تحریک عدم اعتماد کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار اس بات پر ہے کہ ن لیگ اپنے ضمیر کا سودا کرتی ہے یا نہیں! ن لیگی رہنما کے مطابق اگر ان کی جماعت نے کچھ معاملات پر سمجھوتہ کر لیا تو تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جائے گی۔

متعلقہ تحاریر