تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ ہوئی تو قومی اسمبلی میں دھرنا دینگے، بلاول بھٹو
اسلام آباد میں اپوزیشن رہنماؤں کی اہم ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو، جنگ جیت چکے ہیں، ان کو گھر تک پہنچائیں گے، مولانا فضل الرحمان۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد پر مقررہ دن ووٹنگ نہیں کروائی گئی تو تمام اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی ہال میں دھرنا دے دیں گے۔
اسلام آباد میں اپوزیشن رہنماؤں کی اہم ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں آپ کیسے او آئی سی اجلاس منعقد کرواتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب، آپ نے ساری زندگی اسپورٹس کھیلا ہے، اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کریں اور آخری اننگز میں بال ٹیمپرنگ نہ کریں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان پر حملہ ہوا، ان کے لاجز پر حملہ ہوا، یہ جمہوریت اور قومی اسمبلی پر حملہ تھا۔
اس موقع پر قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ اگر منتخب ارکان اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیتے ہیں تو ان کی مرضی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا عمران خان بھول گئے کہ سینیٹ اور بلوچستان میں انہوں نے کیسے ہارس ٹریڈنگ کی؟ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان کو لالچ دے کر الگ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج موقع آگیا کہ عمران نیازی کو ڈنکے کی چوٹ پر کہہ رہے ہیں کہ ہم آئین اور قانون کا راستہ اختیار کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو خبردار کرتا ہوں کہ اپنا کردار آئین کے تحت ادا کریں، عمران خان کا آلہ کار نہ بنیں ورنہ تاریخ اور عوام آپ کو معاف نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ارکان نے اپنے ضمیر کے کہنے پر ٹی وی انٹرویو دیئے، ہم نے انہیں کوئی ہدایت نہیں کی تھی۔
رہنما حزب اختلاف نے مزید کہا کہ آئی جی اور ڈی سی اسلام آباد کو وارننگ دیتا ہوں کہ عمران خان کے آلہ کار بنے تو قانون آپ کو گرفت میں لے گا اور اپنا راستہ بنائے گا۔
اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف کے خیالات سے 100 فیصد اتفاق ہے، ہم پہلے دن سے حق کا علم لے کر کھڑے ہیں۔
جو زبان استعمال کی جارہی ہے اس قسم کی زبان کبھی کسی سیاسی رہنما نے استعمال نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاست کسی نے نہیں سکھائی، ہم نے اپنے گھر سے سیاست سیکھی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب آپ جہاز اڑا کر ارکان تلاش کررہے تھے، اس وقت آپ نے کہا کہ ارکان ضمیر کی آواز پر پارٹی بدل رہے ہیں، اب آپ ان کو گدھا اور خچر کہہ رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحما نے مزید کہا کہ یہ جنگ جیت چکے ہیں۔ اب ہم ان کو گھر تک پہنچا کر دم لیں گے۔