مسلسل بحرانوں کی وجہ سے طاقتور حلقے پریشان ہیں، عمران خان

سابق وزیراعظم کا کہنا ہے "کوئی یہ نہ سمجھے کہ مارچ ختم ہو گیا ہے۔" آنے والے دنوں میں وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے طاقتور حلقوں کے پاؤں پکڑنے کی بجائے عوام کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے ، صحافیوں اور اینکر پرسنز سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ کے ڈیڑھ دو ماہ بعد موجودہ حکومت رخصت ہو جائے گا۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی اور ‘مسلسل معاشی بحران کی وجہ سے طاقتور حلقے پریشان ہیں’۔

ہفتے کی رات صحافیوں اور اینکر پرسنز سے گفتگو میں پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ موجودہ بحران کے حل کو یقینی بنانے کا واحد طریقہ حکومت کے لیے انتخابات کا انعقاد ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا تحریک انصاف 15 جون کے بعد لانگ مارچ کرے گی؟

عالمی ادارے پرامن مظاہرین پر پولیس تشدد کا نوٹس لیں ، شاہ محمود قریشی

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اپریل میں ان کی برطرفی کے بعد ان کے پاس دو آپشن تھے – "طاقتور حلقوں” سے معافی مانگیں یا عوام میں اپنا مقدمہ لڑیں۔

عمران خان نے اپنے "آزادی مارچ” اور اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد ہونے والے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں اور اینکر پرسنز کو بتایا کہ "میں نے لوگوں کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔”

سابق وزیراعظم کا کہنا ہے "کوئی یہ نہ سمجھے کہ مارچ ختم ہو گیا ہے۔” آنے والے دنوں میں وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے اور ان قیاس آرائیوں کو رد کردیں گے کہ "آزادی مارچ” ختم ہو گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ‘حکومت کے فاشسٹ ہتھکنڈوں کا مکمل مقابلہ کریں۔’

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد "پوری قوت” کے ساتھ لانگ مارچ کریں گے کیونکہ پارٹی کو تمام معاملات کا علم ہے اور وہ اس کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کے فاشسٹ ہتھکنڈوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے بعد ایسا لگتا ہے کہ یہ حکومت صرف ڈیڑھ ماہ تک اقتدار میں رہے گی۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کبھی بھی مخلوط حکومت کے بجٹ کو قبول نہیں کرے گا اور عالمی ادارے موجودہ سیٹ اپ کی "نااہلی” سے آگاہ ہیں۔

معزول وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ن آئی ایم ایف اور دیگر ممالک کو معلوم ہے کہ موجودہ حکمرانوں کو عوام کی حمایت حاصل نہیں ہے اس لیے وہ ان کی کسی صورت مدد نہیں کریں گے۔

متعلقہ تحاریر