فواد چوہدری کا الیکشن کمشنر سے حکومتی اتحاد کو ‘لوٹے’ کا نشان الاٹ کا مطالبہ

سابق وفاقی وزیر نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو لکھے گئے کھلے میں مطالبہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف لڑنے والے حکومتی اتحاد کو ایک ہی نشان الاٹ کردیا جائے۔

سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا، جس میں پنجاب میں حکومتی اتحاد کو لوٹے کا مشترکہ نشان الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان بیرونی سازش کے نتیجے میں سنگین بحران سے گزر رہا ہے، ایک جانب معیشت تو دوسری جانب آئین و سیاست بحران کی زد میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور ہائیکورٹ نے گورنر کے آرڈیننس پر عمل درآمد روکنے کی استدعا مسترد کردی

پنجاب کے ضمنی انتخابات: کیا ن لیگ کو وفاداریاں تبدیل کروانے کا صلہ مل پائےگا؟

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 2018 میں ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑنے والی جماعتیں اب انتخابی اتحاد کی جانب بڑھ رہی ہیں، سلسلے کا آغاز سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف 8 مارچ کو عدمِ اعتماد کی تحریک کے ضمن میں ہوا۔

Fawad Chaudhry, Chief Election Commissioner, Sikandar Sultan Raja, Government Alliance, Election Symbol
news 360
Fawad Chaudhry, Chief Election Commissioner, Sikandar Sultan Raja, Government Alliance, Election Symbol
news 360

انھوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں تاریخ کی بدترین ہارس ٹریڈنگ کا ڈول پیٹا گیا، ضمیرفروشی، ہارس ٹریڈنگ کے سلسلۂ جرم کی ابتداء مرکز سے ہوئی ، پنجاب میں 20 اراکین نے ضمیر کو دولت و سازش کی دہلیز پر سرنگوں کیا۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ نشستیں خالی قرار دیکر ضمنی انتخاب کے انعقاد کا فیصلہ و شیڈول جاری کیا گیا، ضمیر فروشی جیسی رسم پروان چڑھانے والوں نےانتخابی اتحاد کا اعلان کیا ہے، ضمنی انتخابات میں انہی لوٹوں کو اتارا ہے جنہیں فلور کراسنگ پر نااہل کیا گیا۔

سابق وزیر نے کہا کہ عملاً تحریک انصاف ہی بطور حزبِ اختلاف کثیر جماعتی اتحاد کا مقابلہ کررہی ہے، لازم ہے کہ ان تمام جماعتوں کو ایک انتخابی اکائی تصور کیا جائے اور انفرادی انتخابی نشانات سے روک کرمشترکہ نشان دیاجائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری رائے میں اس کثیرالجماعتی اتحاد کے لیے لوٹا موزوں انتخابی نشان ہے، لوٹے کا نشان ملنے سے عوام کو دوران انتخاب فیصلہ سازی میں مدد ملے گی، لوٹے کا نشان ملنے سے ووٹنگ ٹرن آؤٹ پر مثبت اثرات ہوں گے اور لوٹے کا نشان ملنے سے انتخابی عمل میں دلچسپی کا پہلو نمایاں ہوگا۔

متعلقہ تحاریر