مولانا فضل الرحمان کا بغض عمران خان سے بھرپور ٹوئٹر پیغام

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ عمران خان کی روزبروز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف ہیں اس لیے اب مذہب کا کارڈ استعمال کررہے ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملعون سلمان رشدی پر حملے کی مذمت کے بعد صیہونی لابی اور عالمی میڈیا کھلم کھلا عمران نیازی کی پشت پناہی کر رہی ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لگتا ہے مولانا صاحب بین الاقوامی میڈیا اور پاکستانی عوام میں عمران خان کی پذیرائی سے گھبرا گئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر جاری پیغام میں کہا ہے کہ "عمران نیازی کی پشت پناہی ، مغربی اشرافیہ کا پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف تعصب کا واضح ثبوت ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

شہباز گل پر تشدد ، جیل انتظامیہ نے رپورٹ نہ کرکے کوتاہی کی ، عدالت

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے لیے ایک دن میں دو خوشخبریاں

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے لکھا ہے کہ "آسیہ ملعونہ اور عبدالشکور قادیانی کو اپنی حکومت میں رھا کرنے کے بعد اب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ اقدس میں گستاخی کرنے والے ملعون سلمان رشدی کے حق میں بیان دینے کے بعد عمران خان نے ھمارے روز اول کے موقف کو پھر سچا ثابت کیا ھے۔”

رہنما جے یو آئی (ف) کا کہنا ہے کہ "وہ اسلام اور پاکستانیت کے لبادے میں بیرونی اور بالخصوص یہود کا ایجنٹ ھے۔”

مولانا فضل الرحمان نے لکھا ہے کہ "ہم عالمی اداروں ، اسرائیل اور صیہونی قوتوں پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ان کی چال کامیاب ہونے نہیں دی جائے گی۔”

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ "عمران نیازی کو دوبارہ اقدار میں لانے کی ہر کوشش ناکام بنائی جائے گی، ہم آئین کے مجرم کو سیاست سے باہر پھینک دیں گے ، ان شاءاللہ۔”

ٹوئٹر پر لکھے گئے اپنے پیغام میں مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ "گوانتاناموبے میں انسانیت پر ہونے والی درندگی کو اقوام متحدہ نے سپورٹ کیا تھا، ابو غریب جیل میں زندہ انسانوں پر کتوں کو چھوڑا گیا، اس وقت انسانی حقوق کے کیوں نظر نہیں آئے؟ آج بھی عافیہ صدیقی امریکی جیلوں میں ہے ؟ کس جرم کی پاداش میں؟

اقوام متحدہ سے سوال اٹھاتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ "اقوام متحدہ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کی ہمدردیاں کس بنیاد پر عمران نیازی کے ساتھ ہیں ؟ الیکشن کمیشن کی جانب سے واضح طور پر نیازی کے چوری کے اقدامات قوم کے سامنے لائے گئے تو اسرائیلی چینلز اور اقوام متحدہ اس پر تلملا رہے ہیں۔”

مولانا فضل الرحمان نے اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ "اس وقت ریاستی ادارے شدید عالمی دباؤ میں ہیں۔ ریاستی ادارے عمران خان کی لامحدود کرپشن ، ممنوعہ فنڈنگ اور باغیانہ سرکشی کے خلاف کسی قسم کی کاروائی میں تاخیر پر گامزن ہے۔”

عمران خان کے خلاف شدید بغض و عناد کے اظہار پر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مولانا فضل الرحمان ، عمران خان کی روزبروز بڑھتی ہوئی مقبولیت سے گھبرا گئے ہیں ، اور جن مقاصد کے لیے انہوں نے ان کے اتحادیوں نے عمران خان کو اقتدار سے الگ کیا تھا وہ حاصل نہیں ہورہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور ان کے اتحادی سیاست میں تو انہیں ہرا نہیں پارہے اس لیے اب مذہب کا کارڈ کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں ، مگر شائد انہیں ابھی تک اندازہ نہیں ہوا کہ اب پاکستان میں مذہب کارڈ بری سے پٹ چکا ہے۔

متعلقہ تحاریر