ضمنی انتخابات: ایمل ولی خان اور غلام احمد بلور کا نتائج تسلیم کرنے سے انکار
اے این پی کے رہنماؤں کا کہنا ہے وہ اپنی لیگل ٹیم کے ساتھ مشاورت کے بعد انتخابات کو چیلنج کریں گے۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما اور قومی اسمبلی کے حلقے این اے 31 کے ضمنی انتخابات میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار اور اے این پی کے رہنما غلام احمد بلور نے ضمنی الیکشن کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ عمران خان کی مقبولیت میں واضح کمی ہے، صوبائی حکومت نے میرے خلاف سرکاری مشینری استعمال کی ہے. میں نتائج کو بلکل نہیں مانتا۔
یہ بھی پڑھیے
ڈسکہ کی طرح ملیر میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں، عمران خان کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ
ضمنی الیکشن میں عبرتناک شکست کے بعد نواز شریف کی واپسی موخر
عوامی نیشنل پارٹی کے سنئیر رہنما غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ مجھے اتحادیوں نے استطاعت کے مطابق سپورٹ کیا۔
انکا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی انتظامیہ نے مجھے ہروایا ہے، الیکشن میں حکومت کی مشینری ہمارے خلاف خوب استعمال ہوئی۔ حکومت نے پولنگ اسٹیشن کے اندروباہر اپنے لوگ تعینات کئے ہوئے تھے۔
انہوں نے ضمنی انتخابات کے نتائج ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مشورہ کرکے الیکشن کمیشن یا ہائی کورٹ جاؤں گا۔
دوسری جناب اے این پی کے صوبائی صدر اور این اے 24 ضمنی انتخابات میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار ایمل ولی نے بھی کہا ہے کہ یہاں ہمیشہ انتخابات کو مینج کیا گیا ہے، آج بھی یہی کیا گیا، ایک رات پہلے بتا دیا تھا کہ صوبائی حکومت ووٹوں کی خریدوفروخت اور بوگس ووٹ ڈلوانے کی سازش کر رہی ہے، دس ہزار کے قریب جعلی ووٹ ڈالے گئے انہوں نے کہا ہے کہ ووٹوں کی تصدیق کیلئے الیکشن کمیشن جائیں گے۔