عمران خان کا لانگ مارچ انقلاب نہیں مرضی کے آرمی چیف کیلئے ہے، نواز شریف
مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کا لانگ مارچ کسی انقلاب کے لیے نہیں بلکہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لگوانے کے لیے ہے۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ لوگوں نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا چار سالہ دور حکومت دیکھا اور ان کا ’انقلاب‘ بھی دیکھا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے عمران خان کے لانگ مارچ سے متعلق وہ شخص بات کررہا ہے جنہیں عدالتوں نے اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کا اسلام آباد تک لانگ مارچ انقلاب کے لیے نہیں بلکہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لگانے کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیے
بلاول بھٹو کے بعد جاوید لطیف کا حکومت کے بے اختیار ہونے کا اعتراف
امریکی سازش سے ہماری حکومت کو گراکر چوروں کو ہم پر مسلط کیا گیا، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے لانگ مارچ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا پیغام جاری کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ "دوسروں کو چور کہنے والا عمران خان خود فارن فنڈنگ ، توشہ خانہ اور 50 ارب کی ڈکیتی کے ناقابل تردید ثبوتوں کے ساتھ تاریخ کا سب سے بڑا چور ثابت ہوا۔”
عمران خان کا لانگ مارچ کسی انقلاب کیلئے نہیں بلکہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لگانے کیلئے ہے۔اسکا انقلاب اسکی 4سالہ حکمرانی میں عوام دیکھ چکی ہے۔دوسروں کو چور کہنے والا عمران خان خود فارن فنڈنگ،توشہ خانہ اور 50 ارب کی ڈکیتی کے ناقابل تردید ثبوتوں کے ساتھ تاریخ کا سب سے بڑا چور ثابت ہوا
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) October 26, 2022
ان کا مزید کہنا تھا کہ "اسکا انقلاب اسکی 4 سالہ حکمرانی میں عوام دیکھ چکی ہے۔”
واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے منگل کے روز لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی کال دے دی تھی ، جس کے بعد ملک میں سیاسی تناؤ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے ۔ وفاقی حکومت نے لانگ مارچ کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کے لیے سخت سیکورٹی الرٹ جاری کردیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے پی ٹی آئی کے کارکنان اور رہنماؤں کو دارالحکومت میں داخلے سے روکنے کے لیے ہزاروں سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیئے ہیں جبکہ سینکڑوں کنٹینرز لگا کر سڑکیں بلاک کردی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ نے پہلے ہی اسلام آباد میں تقریباً 30,000 پولیس ، رینجرز اور نیم فوجی دستوں کو تعینات کردیا ہے جبکہ مظاہرین کو پارلیمنٹ کی عمارت سے دور رکھنے اور ریڈ زون رکھنے کے لیے خاردار تاریں اور کنٹینرز لگا دیئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ریڈ زون میں ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس، وزراء کے دفاتر، پارلیمنٹ اور غیر ملکی سفارتخانوں سمیت دیگر اہم عمارتیں واقع ہیں۔
قبل ازیں، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کے انعقاد سے روکنے کے لیے وفاقی حکومت کی درخواست منظور کرنے سے انکار کردیا ہے۔
واضح رہے کہ آج چیف جسٹس پاکستان (سی جے پی) جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔
پی ٹی آئی کے سربراہ کا لانگ مارچ کا اعلان اس وقت آیا جب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انہیں بطور وزیر اعظم خدمات انجام دینے کے دوران حاصل کیے گئے تحائف اور ان کی مبینہ فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کو ظاہر کرنے میں ناکامی پر نااہل قرار دے دیا تھا۔