پی ٹی آئی پنجاب کے اراکین اسمبلی پر پارٹی چھوڑنے کے لیے دباؤ عیاں
رکن پنجاب اسمبلی خرم لغاری کا کہنا ہے کہ وہ لانگ مارچ میں شرکت کی تیاری کررہا ہوں جبکہ ایم پی اے سلیم سرور جوڑا نے کہا ہے کہ انہیں فون کرکے لانگ مارچ میں شرکت سے روکنے کے لیے کہا جارہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنوبی پنجاب سے بظاہر منحرف والے ایم پی اے خرم لغاری پارٹی چھوڑنے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں ، اور انہوں نے لانگ مارچ کا حصہ بننے کے عزم کا اظہار کیا ہے، جبکہ دوسری جانب گجرات سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے ایم پی اے کا انہیں اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے لانگ مارچ میں حصہ نہ لینے پر دباؤ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
جمعہ کو رات گئے جاری ہونے والے ایک نئے ویڈیو بیان میں خرم لغاری نے کہا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے چیئرمین عمران خان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کا لانگ مارچ انقلاب نہیں مرضی کے آرمی چیف کیلئے ہے، نواز شریف
سائفر کی کہانی اگر من گھڑت تھی تو ڈیمارش کیوں دیا گیا، شاہ محمود قریشی
انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں عمران خان اور پرویز الٰہی کے ساتھ کھڑا ہوں، اور کھڑا رہوں گا۔‘‘
خرم لغاری نے کہا ہےکہ ’’وہ پرویز الٰہی کی قیادت میں لانگ مارچ میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔ میرا قافلہ لانگ مارچ میں شرکت کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔‘‘
عمران خان کا بیانیہ ملک و قوم کا بیانیہ بن چکا ہے، سیدھے راستے سے کوئی ہٹنا چاہتا ہے نہ ہٹایا جاسکتا ہے، خرم لغاری کے اس بیان سے تمام افواہیں دم توڑ گئی ہیں، ثابت ہوا کہ وہ نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں۔#حقیقی_آزادی_لانگ_مارچ pic.twitter.com/imjNoNCCfJ
— Umer Tanveer (@umertanveerPTI) October 28, 2022
واضح رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے قبل پنجاب اسمبلی کے رکن خرم لغاری نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا اور اپنے لانگ مارچ سے قبل مزید چار ارکان کے پارٹی چھوڑنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
جمعہ کے روز ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مزید 5 ایم پی ایز نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ہمیں کچھ اور دکھایا گیا لیکن عملی طور پر کچھ اور دیکھا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ممکن ہے کہ ہم اسمبلی سے بھی استعفیٰ دے دیں۔
اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کے ایم پی اے کے مستعفی ہونے کے امکان کو مسترد کر دیا تھا۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی جانب سے استعفوں کا اشارہ دیا تھا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی سلیم سرور جوڑا اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ان پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا گیا ہے ، کہا گیا ہے کہ میں عمران خان کو چھوڑ دوں ، میں ان سے ایک ہی سوال کیا ہے کہ خان صاحب کا متبادل کیا ہے۔؟ کہا گیا کہ آپ نے لانگ مارچ میں حصہ نہیں لینا۔”
MPA PP 31 And Dist President PTI Gujrat Saleem Sarwar Jaura talking about the establishment pressure on him to avoid long March. pic.twitter.com/J7jCnM4rLA
— Saleem Ahmed (@thesaleem_ahmed) October 28, 2022
سلیم سرور جوڑا کا مزید کہنا تھا کہ "میں نے ان سے درخواست کی کہ سر شائد تشدد تو میں برداشت نہ کرسکوں ، آپ صرف یہ کرنا کہ مجھے سیدھا فائر ماردیں۔ تاکہ مجھے پتا رہے کہ میں ایک اچھے انسان کے لیے اپنی جان دے رہا ہوں۔”