این اے 157 پر پیپلز پارٹی کی جیت حکومتی مشینری کی مرہون منت ہے، شاہ زین قریشی

سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے کا کہنا ہے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کو دو سیٹیں جتوائی گئی ہیں یہ ن لیگ کیلئے لحمہ فکریہ ہے۔

سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے شاہ زین قریشی نے این اے 157 میں سید موسیٰ علی گیلانی کی جیت کو حکومتی مشینری کی وجہ قرار دے دیا ، کہتے ہیں ہمارا ووٹ بینک کم نہیں زیادہ ہوا ہے۔

شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے رکن پنجاب اسمبلی شاہ زین قریشی نے حالیہ ضمنی انتخابات کے حوالے سے نیوز 360 سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کا رزلٹ قابل ستائش رہا ، وفاق میں موجود پی ڈی ایم کی گورنمنٹ جو کہتی تھی کہ عوام نے عمران خان کا رجیم چینج بیانیہ ناکام ہورہا ہے اس کے برعکس عوام نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ضمنی انتخابات میں گیارہ نشستوں میں سے عمران خان کو 8 نشستوں میں کامیابی ملی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آرمی چیف اعظم سواتی پر تشدد کرنے والے میجر اور بریگیڈیئر کے خلاف ایکشن لیں، عمران خان کا مطالبہ

عمران خان کا لانگ مارچ انقلاب نہیں مرضی کے آرمی چیف کیلئے ہے، نواز شریف

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کوئی شخص 7 سیٹوں پر الیکشن لڑا اور چھ سیٹوں پر کامیاب ہوا ہے۔ اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان کا بیانیہ عوام میں پذیرائی حاصل کررہا ہے ، اور آئندہ بھی حکومت عمران خان کی ہوگی۔

دوسری طرف شاہ زین قریشی نے اپنی چھوڑی ہوئی قومی اسمبلی کی نشست این اے 157 ملتان میں اپنی بہن مہر بانو قریشی کی شکست پر نیوز 360 سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ 2018 کے عام انتخابات میں انہیں 77 ہزار ووٹ ملے جبکہ پیپلز پارٹی کو 70 اور ن لیگ کو 60 ہزار ووٹ ملے تھے۔ اس طرح پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں پانچ ہزار سے زائد ووٹوں کا اضافہ ہوا ہے اور پی ڈی ایم کے امیدوار علی موسیٰ گیلانی کا 2018 کے مطابق 1 لاکھ 30 ہزار ووٹ کی بجائے 1 لاکھ 7 ہزار کے قریب ووٹ ملیں ہیں ان کے مشترکہ 23 ہزار ووٹوں کی کمی رہی ہے۔

شاہ زین قریشی کا کہنا تھا کہ ان انتخابات میں وفاقی حکومت نے سرکاری مشینری اور الیکشن کمیشن کو استعمال کیا گیا ، پیسوں کا استعمال کیا گیا جس کی نشاندھی کرتے ہوئے میں نے 18 درخواستیں دی ، مگر حکومتی امیدوار علی موسیٰ گیلانی کو این اے 157 میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے باوجود ایک نوٹس نہیں بھیجا گیا ، اس کے برعکس مجھے کچھ نہ کرنے کے باوجود 6 نوٹسز وصول ہوئے۔

شاہ زین قریشی نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اتحاد وقتی ہے لیگی رہنما غفار ڈوگر آئندہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کے علی موسیٰ گیلانی کا ساتھ دیں گئے اگر دیں گئے تو اپنی سیاست کا جنازہ نکالے گئے جب یہ الگ الگ جماعتوں سے الیکشن لڑیں گے تو پی ٹی آئی کو کامیابی ملیں گی کیونکہ پی ٹی آئی کا ووٹ بینک اس کے ساتھ ہے ۔ ہم اپنی غلطیوں سے سبق لیں گئے اور آئندہ کامیابی حاصل کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ زین قریشی نے کہا کہ اگر عمران خان اس سیٹ پر بھی انتخابات لڑتے تو پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں مزید اضافہ ہوتا اور وہ باقی سیٹوں کی طرح کامیاب ہوجاتے۔ ان ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کو دو سیٹیں جتوائی گئی ہیں یہ ن لیگ کیلئے لحمہ فکریہ ہے۔

متعلقہ تحاریر