مارشل لا لگانا ہے تو لگادیں مجھے نہ ڈرائیں، عمران خان
مشرف کے مارشل لا میں یہ نہیں ہوا جو اب ہورہا ہے، مجھے ڈرانے کی کوشش کرنے والے بزدل اور ملک دشمن لوگ ہیں، سربراہ تحریک انصاف: حساس ادارے کے 2 سابق سربراہان کے کراچی اور اسلام آباد میں ڈیرے، مارشل لا کے ڈراوے دینے لگے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کو دوٹوک پیغام دیا ہے کہ مارشل لا لگانا ہے تو لگائیں مجھے نہ ڈرائیں، صاف اور شفاف الیکشن کے علاوہ میرا کوئی مطالبہ نہیں ہے اور اس کے علاوہ کسی دوسری چیز پر بات نہیں ہوگی۔
دوسری جانب کراچی اور اسلام آباد میں حساس ادارے کے 2 سابق سربراہان اہم کاروباری شخصیات میں مارشل لا لگنے کی افواہیں پھیلانے میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
نواز شریف کا عمران خان کو فیس سیونگ نہ دینے کا مشورہ، فواد اور شہباز کا کرارا جواب
اگر کرپٹ کے ساتھ کھڑے رہو گے تو تم بھی کرپٹ کہلاؤ گے ، عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ پر ایک اور وار
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نےگزشتہ روز لانگ مارچ کے دوران بول نیوز کے سینئر صحافی عمران ریاض خان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں عوام کی تعداد دیکھ کر کمزور دل والے برداشت نہیں کرپائیں گے، اسلام آباد میں کوئی انتشار نہیں ہوگا، قانون پر عمل کریں گے، انقلاب یا تو پرامن ہوگا یا دوسری جانب چلا جائے گا، عوام کے سمندر میں ڈیل کرنے والے بہہ جاتے ہیں۔
آئندہ دنوں میں ایک اور پریس کانفرنس سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہاکہ جو پریس کانفرنس کرے گا وہ ذلیل ہوگا جس طرح لوٹے عوام میں ذلیل ہوئے ہیں کیونکہ عوام ادھر کھڑی ہے اور عوام نے فیصلہ کرلیا ہے، اس مصنوعی سیٹ اپ کو ہم پر تھوپ کربیٹھنے والوں کو کب تک پتہ چلتا ہے، اب یہ دیکھنا ہے۔
مارشل لاء لگنے جارہا ہے؟
میں نہیں ڈرتا مارشل لاء سے، جو پریس کانفرنس کرے گا ذلیل ہوگا
مجھے ڈرانے کی کوشش کی گئی، صاف و شَفّاف الیکشن کہ میں کچھ نہیں مانگتا
کپتان کا دھواں دار بیان#حقیقی_آزادی_لانگ_مارچ@ImranRiazKhan @ImranKhanPTI @PTIofficial pic.twitter.com/dUaTVSNYjX— BOL Network (@BOLNETWORK) October 31, 2022
عمران خان نے مزید کہاکہ یا تو انقلاب پرامن ہے جو میں لیکر آرہا ہوں یا پھر یہ دوسری طرف نکل جائے گا کیونکہ عوامی درجہ حرارت آپ دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف گزشتہ 6 ماہ کے دوران ہر حربہ استعمال کیا گیا، خوف پھیلانے کے لیے ہمیں ہر طرح سے ڈرایا گیا، مارشل لا لگانا ہے تو لگادیں مجھے نہ ڈرائیں، یہ جو کررہے ہیں یہ بزدل اور ملک دشمن لوگ ہیں، مشرف کے مارشل لا میں یہ نہیں ہوا جو اب ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی اور شہباز گل کو تشدد کانشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ عمران خان کو بتاؤ کہ اس کے ساتھ بھی یہی ہوگا، انہوں نے کہاکہ مجھے ڈرانے کی کوشش کرنے والے بزدل اور ملک دشمن لوگ ہیں، یہ اپنے ایجنڈے پر ہیں، یہ ملک کی سب سے بڑی جماعت کوکمزور کرکے ملک کو کمزور کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگر ملک کی واحد وفاقی جماعت تحریک انصاف کو کمزور کرنا ہے تو آپ کو بیرون قوتوں کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کیسزبننے پربھگوڑے کی طرح دم دبا کرلندن نہیں بھاگا، میراجینا مرنا پاکستان میں ہے، موت کو غلامی سے بہتر سمجھتا ہوں جب کہ پی ٹی آئی ملک کی واحد وفاقی جماعت ہے، ہم اداروں سے لڑائی نہیں کرنا چاہتے، اداروں سے لڑائی کا مطلب ملک کو کمزور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ٹی روڈ اب ن لیگ کا گڑھ نہیں رہا، آصف زرداری نے سندھ کے لوگوں کو غلام بنا کر رکھا ہوا ہے لہذا اس بار سب سے زیادہ مہم سندھ میں چلاؤں گا۔
دریں اثنا نیوز 360 کےذرائع کے مطابق حساس ادارے کے 2 سابق سربراہان کراچی اور اسلام آباد میں ڈیرے ڈال کر بیٹھ گئے ہیں اور اہم کاروباری شخصیات میں یہ بات پھیلا رہے ہیں کہ سیاسی صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ ملک میں مارشل لا لگ سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان 2 افسران میں سے ایک کے بارے میں یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ وہ آئندہ دنوں میں عمران خان کیخلاف پریس کانفرنس کرنے والے ہیں۔