لندن میں بیٹھے مفرور مجرم نے ملک کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک ملک میں صاف اور شفاف انتخابات نہیں ہوں گے معاشی استحکام نہیں آسکتا۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سات ماہ سے کہہ رہا ہوں ان سے ملک نہیں سنبھالا جائے گا ، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ جلد از جلد انتخابات کرائے جائیں، چاہے ملکی معیشت تباہ ہو جائے انہوں نے انتخابات نہیں کرانے کیونکہ خود تو سارے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔ لندن میں بیٹھا مفرور شخص شکست کے خوف سے الیکشن نہیں کرا رہا۔ کیونکہ اس کو پتا ہے کہ الیکشن میں ہار جائے گا۔ لندن میں بیٹھا شخص جھوٹ بول کر ملک سے فرار ہوا ، جب تک صاف اور شفاف انتخابات نہیں ہوں گے ملک کو دلدل سے نہیں نکال سکتے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میری حکومت کو ہٹانے کا جو تجربہ کیا گیا وہ فیل ہو گیا۔ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ہم گئے تو ان سے معیشت سنبھالی نہیں جائے گی۔

تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے مریم نواز کے نام پر لندن میں فلیٹس لے لیے ہیں۔ نواز شریف اور شہباز شریف کا پورا خاندان باہر بیٹھا ہے ، اسحاق ڈار اور نواز شریف کے بیٹے اور شہباز شریف کا داماد ملک چھوڑ کر بھاگے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ جب بھی مشکل کا شکار ہوتے ہیں باہر بھاگ جاتے ہیں۔ 30 سال سے ملک کا پیسہ لوٹ کر ملک سے باہر لے کر جارہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن دکھانے پر شہباز شریف نے ڈیلی میل پر مقدمہ کردیا ۔ ڈیلی میل سے شہباز شریف کیس ہار گیا ہے اب اسے ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانہ ادا کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک سے باہر بیٹھ کر فیصلے کریں گے کہ ملک کا اگلا آرمی چیف کون ہوگا۔ انہوں نے آج تک کوئی کام میرٹ پر نہیں کیا۔ میں ان ک بتا دینا چاہتا ہوں کہ یہ 22 کروڑ عوام کا ملک ہے ، میں تو اپنا ملک چھوڑ کر کہیں جارہا ، میرا نام ڈالنا ہے ای سی ایل میں ڈال دیں۔

سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے کہ آزادی مارچ بہت سلو چل رہا ہے ، وزیرآباد میں مجھے مارنے کی پوری کوشش کی گئی ، جب یہ آزادی مارچ راولپنڈی پہنچے گا تو سارا پاکستان باہر نکلے گا ، آزادی مارچ کا مقصد قوم کو جگانا ہے ، ہمارے دور حکومت میں چار لانگ مارچ کیے گئے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا میں ایسے کسی دورے پر نہیں جاتا تھا جس کا فائدہ پاکستان کو نہیں ہوتا تھا ، برطانیہ نے مجھے دو بار دورے کی دعوت دی ، میرے بچے بھی برطانیہ میں تھے دیکھا میرا جانا فائدے مند نہیں اس لیے نہیں گیا ، جب سے یہ حکومت میں آئے ہیں بیرون ممالک کے کئی دورے کرچکے ہیں۔ مجھے بتایا جائے ان کے دورے سے ملک کو کیا فائدہ ہوا ہے۔؟

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا اسلامو فوبیا کے خلاف اقوام متحدہ کی اسمبلی میں آواز بلند کی ، میں ایک آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا ، ہم امریکا سے بھارت جیسی خارجہ پالیسی چاہتے ہیں ، میں کسی کی غلامی قبول نہیں کرسکتا ، آج پاکستان جس جگہ پر کھڑا ہے کسی کے پاس کوئی راستہ ہے۔؟

انہوں نے کہا کہ 88 فیصد کاروباری لوگوں نے کہا ہے کہ پاکستان کی سمت درست نہیں ہے۔ کاروباری طبقے کو اس حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔ ملک کے مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ انتخابات کرائے جائیں۔ کیونکہ سیاسی استحکام آئے گا تو معاشی استحکام آئے گا۔ لندن میں بیٹھے مجرم نے ملک کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے۔

چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں صاف اور شفاف انتخابات چاہئیں ، پوری قوم کی نظریں چیف جسٹس آف پاکستان پر لگی ہوئی ہیں ، چیف جسٹس صاحب قوم انصاف مانگ رہی ہے۔ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ مقتول صحافی ارشد شریف کو کب انصاف ملے گا۔

متعلقہ تحاریر