نواز شریف اپنی ذات کے لیے اس ملک کو داؤ پر لگا رہا ہے، عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ جیلوں سے سارے غریب بھرے ہوئے ہیں کوئی بڑا ڈاکو نظر نہیں آتا ، جب تک ملک میں انصاف نہیں ہو گا ملک میں بیرونی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حقیقی آزادی مارچ کا مقصد لوگوں کو انصاف دلوانا ہے ، کیونکہ انصاف ہوتا ہے تو ملک میں خوشحالی آتی ہے ، میں ملک کا سابق وزیراعظم ہوں اور ملک کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں ، مجھ پر حملہ ہوا ، پنجاب میں میری حکومت ہے مگر میں اپنے اوپر حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کرواسکتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ "روس سے بھارت سستا تیل خرید سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں خرید سکتے ، یہ لوگ تیل اس لیے نہیں خرید رہے کہ کہیں سپر پاور ناراض نہ ہو جائے۔”
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ "جس ملک میں قانون کی حکمرانی ہو تو انصاف ملتا ہے ، تھانہ کچہری میں پٹواری کی سیاست ہے اس لیے وہاں انصاف نہیں ملتا۔ لوگ بیرون ملک جاتے ہیں کیوں انہیں پتا ہے وہ انسانی حقوق کا تحفظ ہوتا ہے ، جو لوگ باہر جاتے ہیں انہیں پتا ہے کہ وہاں محنت کا پھل پورا ملتا ہے۔
پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میں مبارک دیتا ہوں قوم کو ، کیونکہ اب ہم ایک باشعور اور جاگی ہوئی قوم دیکھ رہے ہیں۔ قوم سمجھ گئی ہے کہ حقیقی آزادی مارچ کا مقصد کیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہمارا ملک حقیقی طور پر آزاد ہو۔ قوم کے فیصلے ملک کے اندر ہونے چاہئیں۔ کسی بیرونی طاقت یا سپر پاور کو ملک کے فیصلے کرنے نہیں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا میں اس ملک کا سابق وزیراعظم ہوں میں اپنے اوپر ہوئے حملے کی ایف آئی آر اپنی مرضی سے نہیں کٹوا سکتا ، تو پھر اس ملک کے عام آدمی کا کیا ہوتا ہوگا۔ ایسا نظام لوگوں کو غلام بنا دیتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاری تب آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ارشد شریف شہید دھمکیوں کے باوجود کھڑا رہا ، ملک سے باہر چلا گیا ، وہ حق اور سچ سے ہٹا نہیں مگر اپنی جان دے دی۔ ارشد شریف شہید ملک کا نمبر ون صحافی تھا جس کی کوئی قیمت نہیں تھی۔ ہم حقیقی آزادی مارچ جہاد اور عبادت سمجھ کر رہے ہیں۔
مارچ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا میں کل بتاؤں گا کہ میں راولپنڈی کب آؤں گا۔ قوم اب مزید ظلم برداشت نہیں کرے گی۔ چوری کرکے سارا ٹبر ملک سے باہر بیٹھا ہے۔ جیلوں میں سارے غریب بیٹھے ہیں کوئی طاقتور ڈاکو نظر نہیں آتا۔ مجرم لندن میں بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے کررہا ہے۔ ملک کو دلدل سے نکالنے کا واحد انتخابات ہیں۔ نواز شریف کو پتا ہے کہ اگر وہ الیکشن کرائے گا تو ہار جائے گا۔ نواز شریف اپنی ذات کے لیے اس ملک کو داؤ پر لگا رہا ہے۔
سینئر صحافیوں سے عمران خان کی ملاقات
لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب سے قبل سابق وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں لانگ مارچ اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس بار پورے اختیارات ملے تو وزیراعظم بنوں گا۔ نہیں ہوسکتا ہے کہ اختیارات کسی اور کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کی ہو۔ موجودہ حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم اپنے فائدے کے لیے کررہی ہے۔ آرمی ایکٹ میں جو بھی تبدیلی کی جائے گی اس کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ نواز شریف چاہتا ہے کہ کیسز ختم ہوں اور وہ دوبارہ اقتدار میں آجائیں۔
سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کل اعلان کروں گا کہ کس روز راولپنڈی جانا ہے۔ معالجین کل میرا طبی معائنہ کرکے اپنی رائے سے آگاہ کریں گے۔ راولپنڈی لانگ مارچ کی قیادت خود کروں گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا شہید ارشد شریف کے معاملے پر کیا ظلم کیا گیا سب کے سامنے ہے۔ وزیرآباد واقعے کے مرکزی ملزم کو دس روز بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔ مجھے خدشہ ہے کہ کہیں شواہد ضائع نہ ہوجائیں۔
ان کا کہنا تھا میرے اوپر حملے کا مقدمہ درج کرانے میں سب سے بڑی رکاوٹ سابق آئی جی پنجاب تھے۔
ان کا کہنا تھا توشہ خانہ کیس میں انہوں نے مجھے خود عدالت جانے کا موقع دیا۔ برطانیہ اور امریکا کی عدالتوں میں جیو کے خلاف کیسز کروں گا۔ ق لیگ اتحادی ہے ، پرویز الہیٰ کے ساتھ بہترین اتحاد چل رہا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آرمی چیف کی تعیناتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی طرز پر ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا نیب میں نہیں کوئی اور کنٹرول کرتا تھا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ سے میری لاہور میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔ صدر عارف علوی کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی تھی۔ ملاقات کا ایجنڈا جلد صاف و شفاف انتخابات تھا۔