جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے جاتے ہی سینیٹر اعظم تارڑ کی وزارت قانون میں واپسی
وزیراعظم شہباز شریف نے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا استعفیٰ مسترد کرتے ہوئے انہوں دوبارہ وزیر قانون کا عہدہ تفویض کردیا ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے فوری بعد وزیراعظم شہباز شریف نے اعظم نذیر تارڑ کا استعفیٰ مسترد کرتے ہوئے انہیں دوبارہ وزیر قانون کا عہدہ تفویض کردیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کی صبح اعظم نذیر تارڑ کو وزیر قانون مقرر کردیا ، وزیراعظم نے ایک روز قبل ان کا استعفیٰ مسترد کر دیا گیا تھا جو انہوں نے ایک ماہ قبل وزیر اعظم کو جمع کرایا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے پاکستانی سیاست میں واپسی کی کوششیں تیز کردیں
مولانا فضل الرحمان نے پاکستان ایئر فورس کا طیارہ کس حیثیت سے استعمال کیا؟ ناقدین کا سوال
دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیراعظم نے استعفیٰ اس دن مسترد کیا جس دن نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے باضابطہ طور پر اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔
کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے آج جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق "رولز آف بزنس 1973 کے قاعدہ 3(4) کے مطابق وزیر اعظم نے سینیٹر اعظم نذیر کو وفاقی وزیر قانون و انصاف کے عہدے پر دوبارہ بحال کردیا ہے جبکہ وفاقی وزیر برائے اقتصادی و سیاسی امور سردار ایاز صادق قانون و انصاف کے اضافی قلمدان سے دستبردار ہو جائیں گے۔
دریں اثنا ریڈیو پاکستان کے مطابق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے وزیر قانون کے طور پر نوٹیفکیشن کے فوراً بعد اسلام آباد میں اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔
انگریزی روزنامے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا انہوں نے دوبارہ وزیر قانون کا عہدہ سنبھال لیا ہے کیونکہ وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا استعفیٰ رد کردیا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز دونوں نے انہیں منگل سے وزیر قانون کے طور پر دوبارہ کام شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
واضح رہے کہ گذشتہ رات متعدد وفاقی وزراء نے اعظم نذیر تارڑ کے ساتھ ان رہائش گاہ اسلام آباد میں ملاقات کی تھی اور انہیں وزیر قانون کا عہدہ سنبھالنے کی درخواست کی۔
ملاقات کرنے والوں میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر اقتصادی امور ایاز صادق اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق شامل تھے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی موجودگی میں لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوران اسٹیبلشمنٹ مخالف نعروں پر طاقتور حلقوں نے غصے کا اظہار کیا تھا ، نعرے اس وقت لگائے گئے تھے جب اعظم نذیر تارڑ تقریر کررہے تھے ، اس واقعہ کے بعد سینیٹر اعظم نذیر نے وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔