مولانا فضل الرحمان بلوچستان میں اِن ایکشن: پرانے اور نئے ساتھیوں کی جے یو آئی (ف) میں واپسی
پی ڈی ایم کے سربراہ کی کوششوں کے بعد حافظ حسین احمد ، نواب اسلم رئیسانی ، میر ظفر اللہ زہری سمیت کئی دیگر سیاست دانوں نے جے یو آئی (ف) میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ن
کوئٹہ: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی ، ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ایک مرتبہ پھر سے بلوچستان میں سرگرم ہوگئے ہیں اور صوبے میں اپنی جماعت کو دوبارہ زندہ کردیا ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان صوبہ بلوچستان میں اپنی سیاسی قوت کو بحال کرنے کے لیے انتہائی سرگرم ہوگئے ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں سینئر سیاستدان اپنے پرانے ساتھی واپس لینے میں کامیاب ہو گئے۔ پارٹی کو دوبارہ جوائن کرنے میں سرفہرست ناموں میں حافظ حسین احمد، اسلم رئیسانی، میر ظفر اللہ زہری اور دیگر شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پی ڈی ایم کی جماعتوں پر مشتمل حکومت پر انتخابات کے لیے دباؤ بڑھانے اور مشروط پیشکش کے بعد مذاکرات میں پیدا ہونے والے تعطل کے بعد حکمران سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے مضبوط گڑھوں میں اپنی سیاسی قوت بحال کرنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے بدھ کے روز ساراوان ہاؤس میں مولانا فضل الرحمان کی موجودگی میں جے یو آئی (ف) میں باضابطہ شمولیت اختیار کرلی۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے نواب اسلم رئیسانی کو پارٹی میں دوبارہ شمولیت پر خوش آمدید کہا اور دعویٰ کیا کہ نواب رئیسانی نے ریکوڈک منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے پر اہم کردار ادا کیا ہے ۔
نواب اسلم رئیسانی نے جے یو آئی-ف کے ساتھ اپنے خوشگوار تعلقات کا ذکر کیا ، جب وہ 2008 میں بلوچستان کے وزیر اعلیٰ تھے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر داخلہ میر ظفر اللہ زہری اور سابق صوبائی وزراء بشمول امان اللہ نوتزئی اور حاجی غلام دستگیر بادینی نے بھی جے یو آئی (ف) میں شمولیت اختیار کرلی تاہم باضابطہ اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے ایک اور کامیابی سمیٹے ہوئے حافظ حسین احمد کو دوبارہ اپنی پارٹی میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ حافظ حسین احمد نے گلے شکوے دور کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع کی رہائش گاہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور جے یو آئی (ف) میں دوبارہ شمولیت کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ جے یو آئی ایف کے سابق ترجمان حافظ حسین احمد کو نومبر 2020 میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے قائد نواز شریف کی حمایت کرنے پر اپنی اعلیٰ قیادت پر تنقید کرنے کے بعد اپنی جماعت سے نکال دیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے درمیان نہ ختم ہونے والے سیاسی تنازعات کی وجہ سے سیاسی گہما گہمی تیزی آگئی ہے اور تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے 2023 کے عام انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔