ادارے انصاف کے لیے کھڑے ہو جائیں، عمران خان کی پکار
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے میڈیا نے عوامی معاملات کو یکسر نظرانداز کردیا ہے ، عوامی مسائل کو میڈیا بھول گیا ہے۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات گرتی جارہی ہیں جبکہ غیرملکی سرمایہ کاری بھی نہیں آرہی ہے۔ روپے کی قدر گرتی جارہی ہے ، بیرون ممالک سے ڈالر بھی نہیں آرہے۔
ان خیالات کا اظہار چیئرمین تحریک انصاف نے اداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا آج سب سے کہہ رہا ہوں آواز بلند نہیں کریں گے تو سب ذمہ دار ہوں گے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بجلی کے مہنگے پلانٹ لیے گئے جن کی ادائیگی بھی ڈالرز میں کرنی ہے ، پاکستان پر قرضے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں بڑھے۔ پی ٹی آئی نے ان کی حکومتوں کے دور میں لیے گئے قرضوں کی ادائیگی کے لیے مزید قرضے حاصل کیے ، سوال یہ ہے کہ پہلے قرضے کس نے لیے۔؟
یہ بھی پڑھیے
شہباز شریف کی ہدایت پر مسلم لیگ (ن) کا ملک گیر ورکرز کنونشنز منعقد کرنے کا اعلان
ان کا کہنا تھا ہمارے دور حکومت میں انڈسٹریل گروتھ 27 فیصد تھی جو آج صفر پر آگئی ہے ، ہمارے دور میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ گروتھ کررہی تھی۔ ٹیکس کولیکشن ریکارڈ سطح پر تھی۔ ہمارے دور میں ایکسپورٹ بڑھ رہی تھی آج ایکسپورٹ گرتی جارہی ہے۔ کوشش ہے قوم کو آگاہ کریں ہم یہاں پہنچے کیسے اور یہاں سے نکلنے کا حل کیا ہے۔ بعض اخبارات اور میڈیا ہاؤسز قوم کو اصل حقائق سے آگاہ نہیں کررہے۔ اخبارات اور میڈیا ہاؤسز کی ذمہ داری ہے کہ وہ قوم کو آگاہ کریں کہ ہم کس طرف جارہے ہیں۔ پوری قوم کو پتا ہونا چاہیے ہم کس طرف جارہے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا ہمارے دور میں سب سے زیادہ منافع کسانوں نے کمایا ، آج کسانوں سے بھی کہہ رہا ہوں کہ آپ لوگوں کو بھی آواز بلند کرنا ہو گی، ہمارے دور میں کسان خوشحال تھا۔ پاکستان میں کبھی بھی اتنے برے حالات نہیں تھے جتنے اب ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا پاکستان میں بزنس تباہ ہوتا جارہا ہے اب بزنس کمیونٹی کو بھی آواز بلند کرنا ہو گی ، مجھے حیرت ہے کہ بزنس کمیونٹی ابھی تک آواز کیوں بلند نہیں کررہی۔ قومی سیکورٹی کا ایک پہلو پاکستان کے ادارے ہیں اور ایک پہلو پاکستانی معیشت ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا آج عدلیہ کا بھی اہم کردار ہے ، انہیں بھی اپنے ملک کی صورتحال پر توجہ دینا ہوگی۔ تمام ادارے اس ملک کے اسٹیک ہولڈر ہیں ، سب کو سوچنا چاہیے آج پاکستان کہاں کھڑا ہے۔ سوویت یونین معاشی طور پر نیچے گیا تو فوج بھی ملک نہیں بچا سکی تھی۔