دہشتگردی میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا ہے مگر حکمرانوں کو این آر او ٹو کی فکر ہے، عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے امپورٹڈ نے معیشت کو زمیں بوس کردیا ہے ، دہشتگردی کو روکنے میں بھی حکومت مکمل ناکام ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ دہشتگردی میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا مگر وفاقی حکومت دہشت گردی میں ہونے والے اس اضافے کو روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے، چمن سے سوات تک اور لکی مروت سے بنوں تک دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب بنوں میں سی ٹی ڈی کے ہیڈکوارٹر پر دہشتگردوں نے قبضہ کررکھا اور عملے کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ جبکہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دہشتگردوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں اور تین زخمی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان عوامی مقبولیت کھوچکے ہیں، سلیمان شہباز کا دعویٰ
وزیراعظم شہباز شریف کا نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ، ذرائع
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے عمران خان لکھا ہے کہ "امپورٹڈ حکومت نے ہماری معیشت کو زمیں بوس کردیا ہے ، جبکہ چمن سے لے کر سوات تک اور لکی مروت سے لے کر بنوں تک دہشتگردی میں 50 فیصد اضافہ ہو گیا ہے جسے حکومت روکنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔”
Apart from running our economy to the ground, this Imported govt has failed to deal with the 50% increase in terrorism in Pak with incidents from Chaman to Swat to Lakki Marwat to Bannu; They have also failed to deal with attacks from the international Pak-Afghan border by
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 19, 2022
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "حکومت دوست ملک افغانستان کی حکومت کی سیکورٹی فورسز کی جانب سے بین الاقوامی پاک افغان سرحد پر ہونے والے حملوں سے نمٹنے میں بھی ناکام رہی ہے۔”
چیئرمین تحریک انصاف نے لکھا ہے کہ "ہمارے فوجی، پولیس اور مقامی لوگ اپنی جانوں کی روزانہ کی بنیاد پر قربان کررہے ہیں ، سب سے بری بات یہ ہے کہ دہشت گردی کے اس بڑھتے ہوئے خطرے اور ہماری مغربی سرحد پار شرپسندوں کے حملوں کو روکنے کے لیے حکومت کوئی مذاکراتی عمل نہیں کررہی۔”
عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ "تمام حکمرانوں کو اپنے این آر او 2 اور اس کے تحفظ میں دلچسپی ہے اور اسی لیے معیشت کی زبوں حالی کے باوجود وہ انتخابات کے انعقاد سے گھبرا رہے ہیں ، جو کہ سیاسی استحکام کے ذریعے معیشت کو مستحکم کرنے کا واحد راستہ ہے۔”