ریڈلائن صرف عوام لگا سکتے ہیں کوئی اور نہیں لگا سکتا، عمران خان کا مقتدر حلقوں کو پیغام
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ لوگوں کو کہا جارہا ہے کہ ہم نے عمران خان کو مائنس کردیا ہے ، لوگوں کو ڈرایا جارہا ہے کہ ہم نے عمران خان پر ریڈ لائن لگا دی ہے۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران کے پاس ایک ہی معاشی پالیسی ہے کہ بھیک مانگ کر ملک کو چلایا جائے، جنیوا کانفرنس میں اتنے سارے لوگوں کو لے جانے کی کیا ضرورت تھی۔؟ ، کیا باقی لوگ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتے تھے۔؟
پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ شہباز شریف کو کون جینیئس سمجھتا تھا ، جو بھی یہ سمجھتا تھا کہ شہباز شریف کتنا ذہین ہے انہوں نے دیکھ لیا ہے۔ معیشت ڈوبنا شروع ہو گئی ہے ۔ مجھے پتا تھا انہیں معیشت کی فکر نہیں ہے۔ انہوں نے پاکستان کے لیے کچھ نہیں کرنا ، صرف این آر او لینا تھا اور وہ لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
فیصل واوڈا نے عمران خان اور عام انتخابات سے متعلق بڑی پیشگوئی کردی
ٹیکنوکریٹ نہیں صرف پی ٹی آئی کی حکومت ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے، عمران خان
پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا انہوں نے این آر او لے کر 1100 ارب روپے کے کرپشن کیسز ختم کرائے۔ پوری کوشش کی گئی کہ قوم ان چوروں کو کسی طرح سے تسلیم کرلے۔ حیران ہوں کون ایسے فیصلے کرتا ہے جب کہ معلوم ہے کہ عوام کہاں کھڑے ہیں۔ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ڈنڈے کے زور پر عوامی رائے تبدیل کروا لیں گے۔
ضمنی انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگ جانتے تھے کہ ہم نے اسمبلیوں میں نہیں جانا پھر بھی ووٹ ہمیں دیئے۔ ہمارے کمزور حلقوں میں انہوں نے ضمنی انتخابات کرائے۔ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی نے کلین سوئپ کیا ، لوگ نظریے کے لیے باہر نکلے۔ الیکشن کمیشن سمیت سب حمزہ شہباز کی حمایت کررہے تھے۔ حمزہ شہباز کو بھرپور معاونت کے بعد وزیراعلیٰ بنایا گیا جو غیرقانونی فعل تھا۔ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں بھی عوام نے اپنا بھرپور جواب دیا۔
پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سازش سے ہماری حکومت ہٹائی گئی تو ردعمل کے طور پر لوگ باہر نکلے۔ جو لوگ ریڈلائنیں لگا رہے ہیں ان سے کہتا ہوں جتنی ریڈ لائنیں لگانی ہے لگا لیں ، نتیجہ ضمنی انتخابات جیسا ہی ہوگا۔ ریڈ لائن لگانے والوں کو عوام کی سمجھ نہیں آرہی۔ جو لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان پر ریڈ لائن لگائی ہے وہ ریڈلائن ہٹا کر دکھاؤں گا۔ ایسے لوگوں نے تاریخ نہیں پڑھی ، انہیں ملک کی کوئی فکر نہیں ہے۔ جو ریڈلاین لگا رہے ہیں انہیں تاریخ کی سمجھ ہے نا سیاست کی سمجھ ہے۔ کسی پر ریڈ لائن صرف پاکستانی عوام لگا سکتے ہیں اور کوئی نہیں لگا سکتا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لوگوں کو کہا جارہا ہے کہ ہم نے عمران خان کو مائنس کردیا ہے ، لوگوں کو ڈرایا جارہا ہے کہ ہم نے عمران خان پر ریڈ لائن لگا دی ہے ، چن چن کر کس طرح سے ایم پی ایز پر دباؤ ڈالا جارہا ہے سب معلوم ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج حکمرانوں نے پاکستان کو لاکر وہاں کھڑا کردیا ہے جہاں آئی ایم ایف کی شرائط ماننا مجبوری بن گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا ہم چاہتے ہیں کہ مضبوط عدلیہ ہو ، ایسی تنقید نہیں کریں گے جس سے عدلیہ ناراض ہو۔ میری عدلیہ سے درخواست ہے کہ کیا ہمارے کوئی حقوق نہیں ہیں۔ 25 مئی کو جو کچھ ہمارے ساتھ ہوا اس کی شنوائی نہیں ہوئی۔ 25 مئی کو پولیس لوگوں کے گھروں کی دیواروں کو پھلانگ کر گھروں میں گھس گئی ۔ ہمارے لوگوں کو 25 مئی سے دو روز قبل گھروں سے اٹھایا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔