اداروں کو بغاوت پر اکسانے کاکیس، عمران خان کو 3 مئی تک ضمانت مل گئی

سابق وزیر اعظم عمران خان کی لاہور ہائیکورٹ سے حاصل کردہ حفاظتی ضمانت 26 اپریل کو ختم ہوچکی تھی جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے پر 3 مئی تک عبوری ضمانت منظور کرلی ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ نےاداروں کو بغاوت پر اکسانے اور فوجی افسران اور ان کے اہلخانہ کو ڈرانے دھمکانے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان کی 3 مئی تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملکی سلامتی کے اداروں اور ان کے اعلیٰ افسران اور اہلخانہ کے خلاف بیانات دینے سے متعلق مقدمے میں سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی 3 مئی تک کے لیے ضمانت منظور کرلی۔

یہ بھی پڑھیے

مجسٹریٹ منظور احمد نے عمران خان پر بغاوت کا مقدمہ درج کروادیا

سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف اسلام آباد کی مقامی عدالت کے مجسٹریٹ منظور احمد نے رمنا تھانے میں مقدمہ درج کروایا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا انہوں نے اعلیٰ فوجی افسران کو انکے اہلخانہ کو دڑایا دھمکیا ہے ۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیس کی سماعت کے لیے لاہور سے قافلے کی صورت میں اسلام آباد پہنچے۔ اس موقع پر عدالت کے اطراف میں سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے جبکہ ڈورنز کی مدد سے نگرانی بھی کی جارہی تھی۔

عمران خان کی لاہور ہائیکورٹ سے حاصل کردہ حفاظتی ضمانت 26 اپریل کو ختم ہوچکی تھی جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے  پر 3 مئی تک عبوری ضمانت منظور کرلی ہے۔

دوران سماعت  تحریک انصاف کے  چیئرمین عمران خان کی جانب سے وکلاء سلمان صفدر، فیصل فرید چوہدری، علی بخاری،ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون جبکہ سرکاری وکیل زوہیب گوندل  بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

رمنا تھانے میں درج ایف آئی آر میں عمران خان  پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے سرگرم انتہا پسندوں کو اکسا کر اعلیٰ فوجی افسران اور ان کے اہلِ خانہ کی زندگیوں کے لیے مستقل خطرہ پیدا کیااور فوج پر بےبنیاد الزام لگائے۔

مدعی مجسٹریٹ منظور احمد نے الزام عائد کیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف  عمران خان کی زبان اور شر سے  کوئی محفوظ نہیں ۔ وہ ایک بیرونی سازش اورایجنڈے کے تحت سب کو بدنام کر کے ریاست کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔

متعلقہ تحاریر