قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک پی ٹی آئی حکومت کے گن گانے لگے
قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے تحریک انصاف کی حکومت کی معاشی پالیسی کو کامیاب قرار دے دیا

اسٹیٹ بینک پاکستان کے قائم مقام گورنرڈاکٹرمرتضیٰ سید نے تحریک انصاف کی حکومت کی معاشی پالیسی کو کامیاب قراردیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سری لنکا نہیں ہے۔ پاکستان کبھی بھی دیوالیہ نہیں ہوا اور نہ ہی اب ہوگا۔
تحریک انصاف کے ترجمان برائے اقصادی امور مزمل اسلم نے اسٹیٹ بینک کے قائم مقام گورنر ڈاکٹر مرتضیٰ سید کا ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کے دوران معاشی کامیابیوں کی وضاحت کی۔
گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان کی معاشی صورتحال پر روشنی دالتے ہوۓ اور کس طرح PTI حکومت نے باقی دنیا کے مقابلے میں قرض کم کیا۰ pic.twitter.com/vHsyxxEbMN
— Muzzammil Aslam (@MuzzammilAslam3) June 5, 2022
یہ بھی پڑھیے
نئے بجٹ میں معاشی ترقی کا ہدف 6 سے کم کرکے 5 فیصد کردیا گیا
مرکزی بینک کے پوڈ کاسٹ میں دوران گفتگو اسٹیٹ بینک کے قائم مقام گورنر ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے کہا کہ اگر آپ ہمارے اشاریوں کو دیکھیں تو کورونا وائرس کی عالمی وباء کے دوران پاکستان دنیا کی بہترین کارکردگی دکھانے والی معیشتوں میں سے ایک ہے۔
قائم مقام گورنرایس بی پی نے کہا کہ کورونا وائرس کے دوران ہماری معیشت صرف ایک فیصد نیچے آئی جو کہ دنیا کے لیے بھی حیران کن تھی جبکہ دنیا کے دیگر ممالک کی معیشت کو 5 سے 6 فیصد نقصان برداشت کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے معیشت کو بہت اچھے طریقے سے سنبھالا۔ صحت کے شعبے میں اوراقتصادی شعبے میں بھی جبکہ گزشتہ دو سالوں میں ہماری شرح نمو تقریباً 6 فیصد رہی ہے۔ ایسی بحالی معیشتوں کے لیے نایاب ہوتی ہے۔ پاکستان میں سری لنکا جیسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔
ڈاکٹر مرتضیٰ نے بتایا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر صرف 7اب ڈالر تھے جبکہ فاروڈ بکنگ 8ارب ڈالر تھی۔ جس کا مطلب ہے کہ پاکستان کا خزانہ خالی بلکہ ایک ارب ڈالر منفی تھا جبکہ اس وقت پاکستان کے پاس 10ارب ڈالر کے ذخائر ہیں اور جبکہ فارورڈ بکنگ 4ارب ڈالر ہے۔ مطلب ابھی بھی پاکستان کے پاس 6ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
ڈاکٹرمرتضی نےکہا کہ پاکستان بھی کورونا وبا سے بری طرح متاثر ہوا لیکن اس دوران پاکستان انتہائی محتاط تھا۔ حکومت نے انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کرکے صورتحال کو قابوکیا۔ اس عرصے میں دوسرے ممالک کے پبلک ڈیبٹ میں 10فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس کے پبلک ڈیبٹ میں کمی آئی۔ ہماری قرض اور مجموعی قومی پیداوار کی شرح میں 2019میں کمی آئی جو حکومت کی بڑی کامیابی تھی۔
مرکزی بینک کے قائم مقام گورنرنے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے بارے میں کہا کہ یہ اسٹیٹ بینک کی ایک پروڈکٹ ہے جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو راغب کرنے کے لیے مزید اقدامات پائپ لائن میں ہیں۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے روزانہ آمدن 8 سے 9ملین ڈالر ہے۔