اسٹیٹ بینک نے اگلے 2 ماہ کے لیے شرح سود کا اعلان کردیا

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1.25 بیسز پوائنٹس اضافہ  کیا جس کے بعد شرح سود 15 فیصد ہوگئی ہے۔

اسٹیٹ بینک پاکستان نے شرح سود میں مزید 1.25 بیسز پوائنٹس اضافہ کردیا۔1.25فیصد بیس پوائنٹس اضافے کے بعد شرح سود 15 فیصد ہوگئی ہے۔

بینک دولت پاکستان کی جانب سے اگلے  دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی  کااعلان کردیا ہے ۔ مرکزی بینک نے شرح سود میں 1.25بیس پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے جس کے بعد نئی شرح سود 15 فیصدہو گئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

ملک میں مہنگائی کا 13سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، عوام کی چیخیں نکل گئیں

اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود 1.25 بیسز پوائنٹس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا  جس کے بعد پاکستان میں شرح سود 15 فیصد ہوگئی ہے۔

 

قائم مقام گورنراسٹیٹ بینک کے مطابق  ای ایف ایس اور ایل ٹی ایف ایف پر قرضوں پر سود کی شرح کو اب پالیسی ریٹ سے منسلک کیا جا رہا ہے تاکہ مانیٹری پالیسی ٹرانسمیشن کو مضبوط کیا جا سکے۔

قائم مقام گورنراسٹیٹ بینک مرتضی سید نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ۔ مہنگائی ایک سال تک زیادہ رہے گی ، شرح سود نہ بڑھاتے صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ تھا۔

گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ کورونا کی وباء کی طرح افراط زر کا بھی مقابلہ کریں گے۔ معاشی شرح نمو 6 فیصد تھی جس کا اثر مہنگائی پرآیا، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں کو مانیٹری پالیسی سے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔

متعلقہ تحاریر