ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے پی ٹی آئی پر پابندی نہ لگنے کی وجہ بتادی

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئین پارٹی کو تب ہی تحلیل کرنے کی اجازت دیتا ہے جب کوئی پارٹی ملک کی خودمختاری یاسالمیت کے خلاف کام کر رہی ہو

ممتاز ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے الیکشن کمیشن پاکستان کے ممنوعہ کیس کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف پر پابندی نہ لگنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ  آئین میں غیر ملکی شہریوں سے فنڈ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔

سینئر وکیل سلمان اکرم راجہ نے ممنوعہ فنڈنگ ​​کیس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی نہ لگنے کی وجہ بتا دی۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی کا سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس، چیف الیکشن کمشنر کو ہٹانے کا مطالبہ

انہوں نے ٹویٹر پر لکھا،”PPO 02 کے سیکشن 6(3) میں غیرملکی شہریوں سے فنڈ لینے پرپابندی نہیں ہے تاہم آئین کے آرٹیکل 17(2) کے ساتھ سیکشن 2(c)iii، 15 کو پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ اگرغیر ملکی شہریوں سے فنڈزپاکستان کی خودمختاری اورسالمیت کے خلاف کام کرتی ہیں تو اسے تحلیل کیا جا سکتا ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عوام میں جڑیں رکھنے والی سیاسی جماعت کو تحلیل کرنا ہمیشہ قومی دھچکا ہوتا ہے۔ قوم کو نقصان اٹھانا پڑا جب 1975 میں نیشنل عوامی پارٹی کو تحلیل کیا گیا اور پھر اسکی جگہ مذہبی جنونیت سے بھر گئی۔ آئین تب ہی تحلیل کی اجازت دیتا ہے جب کوئی پارٹی ملک کی خودمختاری یاسالمیت کے خلاف  کام کر رہی ہو۔

مبینہ طور پر مخلوط حکومت نے ممنوعہ فنڈنگ ​​کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) فیصلے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جبکہ  چیئر مین   عمران خان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق مخلوط حکومت نے ای سی پی کی 12 نکاتی چارج شیٹ کے تحت وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر متعلقہ اداروں کے ذریعے ملک بھر میں عمران خان کے قریبی ساتھیوں اور پی ٹی آئی کے مرکزی اور صوبائی رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

اطلاعات کے مطابق  مرکز سے گرین سگنل ملنے کے بعد حکومتی مشینری ملک بھر میں حرکت میں آئے گی جبکہ  کچھ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں پی ٹی آئی کے سیکرٹریٹ ملازمین اور سینٹرل فنانس بورڈ کے ارکان سے بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

وفاقی الیکشن کمیشن پاکستان کے فیصلے  کی روشنی میں پی ٹی آئی کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ (ایس سی) سے بھی رجوع کرے گا۔ای سی پی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈز ملے اور وہ اپنے 13 بینک اکاؤنٹس ظاہر کرنے میں ناکام رہی۔

متعلقہ تحاریر